لاہور ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ، محرم میں مجالسِ عزاء منعقد کرنے پر عائد پابندی کالعدم قرار

IQNA

لاہور ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ، محرم میں مجالسِ عزاء منعقد کرنے پر عائد پابندی کالعدم قرار

22:40 - July 31, 2021
خبر کا کوڈ: 3509909
تہران(ایکنا) عدالت نے ڈی سی لودھراں کے مجالسِ عزاء پر پابندی کے حکم کو کالعدم قرار دیا۔

سوشل میڈیا کے مطابق ہائیکورٹ نے محرم الحرام کے دوران مجالسِ عزاء منعقد کرنے پر عائد پابندی کو آئین سے متصادم ٹھہراتے ہوئے کالعدم قرار دے دیا ہے۔ لاہور ہائی کورٹ میں محرم میں مجالسِ عزاء منعقد کرنے پر عائد پابندی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے ڈی سی لودھراں کے مجالسِ عزاء پر پابندی کے حکم کو کالعدم قرار دیا۔ ہائیکورٹ کے معزز جج جسٹس محمد شان گل نے کہا کہ آئین کی دفعہ 20 کے تحت پاکستان کے ہر شہری کو مذہبی آزادی حاصل ہے۔ اگر مجلسِ عزاء سے کسی کا نقصان نہیں ہو رہا تو روکنے کا کوئی جواز نہیں۔ عدالتِ عالیہ لاہور نے درخواست گزار کو 30 اگست کے روز ڈی سی کے روبرو پیش ہونے کے احکامات جاری کیے۔ فیصلے میں کہا گیا کہ ڈی سی اور ڈی پی او لودھراں پابندی کی قانونی حیثیت نہیں بتا سکے۔
 
گذشتہ برس وفاقی حکومت نے کورونا کے باوجود احتیاطی تدابیر اور معیاری آپریٹنگ طریقہ کار کے تحت محرم الحرام کے دوران مجالس اور جلوس نکالنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا تھا۔ ایوان صدر میں صدر ڈاکٹر عارف علوی اور شیعہ علماء کے مابین جولائی 2020ء میں ہونے والی ملاقات میں ایس او پیز کو حتمی شکل دی گئی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت نے کورونا کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لئے اقدامات میں تعاون کرنے پر علماء کی تعریف کی۔
آج سے 2 سال قبل مقبوضہ کشمیر میں بھارت نے یوم عاشور کے جلوس نکالنے کی بھی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا، سری نگر سمیت مقبوضہ وادی کے چھوٹے بڑے شہروں میں داخلی و خارجی راستوں کو سیل کر دیا گیا۔ قابض بھارتی فورسز نے ستمبر 2019ء کے دوران محرم الحرام کے جلوس نکالنے اور مجالس عزا منعقد کرنے سے روکنے کیلئے پوری وادی میں مزید خاردار تاریں بچھا دیں اور مزید تازہ دم فوجی دستے تعینات کر دیئے
نظرات بینندگان
captcha