رپورٹ کے مطابق آشین ویراتو (Ashin Wirathu)کو نومبر میں آنگ سوچی کی حکومت میں شورش اور افراتفری پھیلانے کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔
فوجی کونسل کے مطابق الزامات سے بری ہونے کے بعد انکو آزاد کیا گیا ہے اور اب وہ علاج کے لیے ہسپتال منقتل ہوچکا ہے۔
فوجی اعلی کونسل نے انکی بیماری کی تفصیلات بتانے سے گریز کیا۔
ترپن سالہ بودھ راہب ویراتو مسلم مخالف تقاریر میں مشہور ہے اور مسلمانوں کے خلاف جذبات بھڑکانے کے حوالے سے انکو جانا جاتا ہے۔
سال ۲۰۱۷ کو توہین اور افراتفری پھیلانے کے الزامات پر ان کی تقاریر پر ایک سال کی پابندی لگائی گیی تاہم پابندی ہٹنے کے بعد دوبارہ انہوں نے نسل پرستانہ سرگرمی شروع کی۔
ٹایمز نیوز کے مطابق اسلام اور مسلم مخالف سرگرمیوں کی وجہ سے ویراٹو کو «بودھسٹ بن لادن » کا نام بھی دیا گیا ہے۔/