ایکنا نیوز کی رپورٹ کے مطابق روسی مترجم قرآن کی چوتھی برسی کے موقع پر داغستان کے اعلی تعلیمی اداروں، ایرانی مرکز کے تعاون سے کانفرنس منعقد ہوگی۔
کانفرنس میں مشرقی وسطی کی تاریخ، اسلامی مطالعات، مشرقی وسطی میں ثقافت و ہنر کی تاریخ اور یہاں کے عوام کا قفقاز کے عوام سے تاریخی رابطوں پر گفتگو موضوع میں شامل ہے۔
ادارہ ثقافت و تعلقات اسلامی کے مطابق محققین اور دانشور حضرات تئیس ستمبر تک مقالوں کا خلاصہ کانفرنس کے لیے osmanovchtenia@gmail.com پر ارسال کرسکتے ہیں۔
مقالے ستمبر کے آخر تک فارسی، انگریزی اور روسی زبان میں ارسال کرنا ضروری ہے۔
محمد نوری عثماناف کا تعارف
محمد نوری عثمانوویچ عثماناف، سال ۱۹۲۴ داغستان کے شهر ماخاچ قلعه میں پیدا ہوئے اور سال ۱۹۵۴ کوادبیات فارسی میں ماسکو سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی اور سال ۱۹۸۱ میں اس یونیورسٹی میں پروفیسر بنے۔
انہوں نے ۱۲۰ کتابیں تحریر کی اور روسی زبان میں قرآن مجید کا ترجمه سال ۱۹۹۵ میں کیا اور ماہرین زبان کے مطابق یہ بہترین ترجموں میں شمار ہوتا ہے۔
عثماناف کو سال ۲۰۰۲ میں «قرآن کریم؛ اکیڈمک ترجمه و تفسیر» پر روسی اعلی علمی ایوارڈ سے نوازا گیا اور سال ۲۰۰۳ میں بھی روسی علمی کاوش پر انہیں ایوارڈ دیا گیا۔
محمد نوری عثماناف، کو ایران کی جانب سے سعدی ایوارڈ بھی نوے سال کی عمر میں دیا گیا ۔
ایکنا کی جانب سے ماسکومیں تقریب
محمد نوری عثماناف کی قرآنی خدمات پر ایکنا نیوز کی جانب سے ماسکو کی ایرانشناسی فاونڈیشن کی لائبریری میں تقریب منعقد کی گیی۔
تقریب میں ایران اور روس کے اہم علمی شخصیات شریک تھیں جنمیں اس وقت کے وزیر ثقافت علی جنتی
رہبر معظم کے نمایندے؛ حجتالاسلام و المسلمین صابر اکبری جدی، ایرانی سفیر؛ مهدی سنایی سمیت اعلی بین الاقوامی دانشور اور ماہرین شریک تھے۔
محمد نوری عثماناف ایرانشناسی و اسلامشناسی اور قرآنی خدمات کے بعد آٹھ اگست سال ۲۰۱۵ کو دنیا سے رخصت ہوگیے۔/