نائن الیون کے بعد کینیڈا میں اسلام فوبیا میں تیزی

IQNA

نائن الیون کے بعد کینیڈا میں اسلام فوبیا میں تیزی

6:53 - September 12, 2021
خبر کا کوڈ: 3510213
تہران(ایکنا)سروے کے مطابق نائن الیون کے بعد کینیڈا میں اسلام اور مسلمان کے خلاف نفرت انگیز جرایم میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔

ایکنا نیوز کے مطابق کینیڈا کی قومی مسلم کونسل (NCCM) نے رپورٹ شایع کی ہے کہ نائن الیون کے بعد یہاں پر انکے خلاف نفرت انگیز جرایم میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔

 

کونسل کی ترجمان فاطمه عبدالله، نے  Global News چینل سے گفتگو میں کہا: اس وقت کے بعد سے مسلمانوں پر حملوں میں تیزی آئی اور اس کا سلسلہ روز بروز بڑھتا جارہا ہے۔

 

آخری سالوں میں کینیڈا میں مسلمانوں کے خلاف شدید حملے ہوئے ہیں، سال ۲۰۱۷ کو ایک گورے دہشت گرد نے کبک کی مسجد میں ھ نمازیوں کا شہید اور انیس دیگر کو زخمی کیا۔

 

انٹاریوں کے شہر لندن میں ایک گورے نے ایک مسلم فیملی کو ٹرک سے روند ڈالا جس میں ایک ہی فیملی کے چار افراد کو مار ڈالا جن کا ایک چھوٹا زخمی یتیم بچہ رہ گیا ہے۔

 

کولمبیا برٹش یونیورسٹی کی استاد سونرا توبانی، کا کہنا تھا: اس طرح کا حملہ ناین الیون کے بعد کینیڈا کی مسلم زندگی کا نمونہ پیش کرتا ہے۔

 

سروے کے مطابق ناین الیون ک بعد  سال ۲۰۱۴ کو حملوں کی تعداد  ۹۹ جبکہ سال ۲۰۰۹ کو یہ تعداد ۳۶ تھی۔

 

پولیس رپورٹ کے مطابق سال ۲۰۱۵، میں نفرت انگیز جرایم  ۱۵۹ تک جاپہنچی جس کا مطلب  ۶۰ کا اضافہ ہے۔ سال ۲۰۱۷ کو خونی یہ واقعات ۳۴۹ تک جا پہنچی تھی۔

 

 

سال ۲۰۱۵، کو  وزیراعظم اسٹیفن ہارپر نے مطالبہ کیا کہ ہاٹ لائن قایم کیا جائے تاکہ مسلمان ہمسایوں کی مزاحمت کی بروقت اطلاع ممکن ہو، اگرچہ اسی سال اس کی شکست اور جسٹن ٹروڈو کی فتح کی وجہ سے انکا آئیڈیا مکمل نہ ہوا مگر اسلام فوبیا اب تک برقرار ہے۔

 

تاہم اس کے بعد بھی کبک میں اسلامی اقدار والی علامات پر پابندی لگائی گیی اور مسلم خواتین اداروں میں حجاب کے ساتھ جانے سے محروم ہوئی۔

 

کینیڈا کے ماہرین کا کہنا ہے کہ ان اقدامات کو مقصد کینیڈا کی کلچر کو اسلامی اقدار سے محفوظ رکھنا ہے۔

 

لندن اسلام فوبیا واقعے کے بعد وزیراعظم کی کاوشوں سے ایک کونسل قایم کی گیی جو ان واقعات کی سفارش پر کام کرتی ہے جنمیں کہا گیا تھا کہ حکومت اسلام فوبیا کے خلاف اقدام کرے گی۔

 

کینیڈا کی اسلامی کونسل مصطفی فاروق کا کہنا تھا: حقیقت یہ ہے کہ ہم صرف تماشا نہیں دیکھ سکتے ہیں کہ کسطرح سے مسلمانوں کے خلاف وحشتناک جرایم ہوتے ہیں اور یہ ہماری بقا کا اہم ترین مسئلہ ہے۔/

3996669

 

نظرات بینندگان
captcha