الوفد نیوز کے مطابق مصری صدر کو تحفے میں پیش ہونے والے قرآن کو بیس سال کی محنت کے بعد تیار کیا گیا تھا جو ایلخانی دور کے نایاب قرآن کے طرز پرخطی نسخے کے انداز میں تزئین و آرایش کی گیی ہے اور خاص رنگوں سے کام لیا گیا ہے۔
اس نسخے کو بہترین کاغذوں پر خطاطی کی گیی ہے جو خالص کاٹن سے تیار شدہ ہے تاکہ سونے کے پانی اور گولڈن کلر کو دیر تک محفوظ رکھ سکے۔
قرآن کے جلد کو گائے کے کھال سے مخصوص روغن سے تیار کیا گیا ہے جس پر کندہ کاری سے نقش و نگار کے ساتھ مملوکی دور کے طرز پر آرائش کی گیی ہے۔
مذکورہ نسخے کوملک فواد کی خطاطی کے طرز پر لکھا گیا ہے اور اسمیں ماہر خطاطوں اور کمپیوٹر پروگرامنگ سے مدد لی گیی ہے۔ اس خط کو سب سے پہلے ۱۹۱۶ میں مصری خطاط محمد جعفربیگ نے احیاء کیا جو بعد میں اسلامی دنیا میں رائج ہوا ۔/