فلسطینی میڈیا کے مطابق اسرائیلی اخبار یسرائیل ہیوم نے اتوار کو رپورٹ میں لکھا ہے کہ وزیراعظم اور وزیرخارجہ میں ہم آہنگی نہ ہونے کی وجہ سے کشیدگی کی فضا پیدا ہوئی ہے۔
زرائع کے مطابق لاپیڈ نے نے بلینکن سے ٹیلی فونک رابطے میں کہا تھا کہ نئی کابینہ کی تشکیل کے بعد فوری طور پر اس کام کو انجام دیا جائے گا مگر بعض حساس مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے بجٹ منظوری تک اس کو موخر کیا گیا۔
مذکورہ زرائع کا کہنا تھا کہ کابینہ کی تشکیل کے ایک ماہ بعد دونوں طرف میں رابطے کیے گیے تاہم معلوم ہوا کہ بنٹ قدس میں امریکی سفارت کے افتتاح کے مخالف ہے ۔
اس حوالے سے امریکہ نے بنٹ کے رویے پر حیرت کا اظھار کیا اور اسرائیل موقف پر ناامیدی کا اظھار کیا۔
زرائع کے مطابق اس حوالے سے امریکی وزیرخارجہ نے واضح کہا کہ قدس میں امریکی سفارت کا افتتاح ہوگا اور امریکہ نے یک طرفہ طور پر اس اقدام کو انجام دینے کا ارادہ کیا۔
زرائع کا کہنا ہے کہ لاپیڈ نے موقف میں تبدیلی کی اور کہا کہ وہ قونصلیٹ کے افتتاح کے مخالف ہے اور انکو معلوم نہ تھا کہ امریکہ یک طرفہ طور پر یہ فیصلہ کرے گا۔
بنت کے دفتر سے تائید کی گیی ہے کہ وزیراعظم شروع سے قدس میں امریکی قونصلیٹ کے مخالف تھے اور دورہ واشنگٹن پر اس کو واضح کیا گیا تھا۔
مذکورہ اخبار نے فاش کیا ہے کہ امریکہ چاہتا ہے کہ فلسطینیوں کو خدمات دینے کے لیے قونصلیٹ کا افتتاح کرے جبکہ تل ابیب کے حکام اس اقدام کے شدید مخالف ہیں اور اس کو بیت المقدس کی تقسیم اور فسلطینی دارالحکومت کے حوالے سے دیکھتے ہیں۔/