وحدت مذہبی فریضہ ہے / شدت پسندی میں استعمار کا کردار واضح کیا جائے

IQNA

وحدت کانفرنس:

وحدت مذہبی فریضہ ہے / شدت پسندی میں استعمار کا کردار واضح کیا جائے

8:55 - October 20, 2021
خبر کا کوڈ: 3510473
تہران(ایکنا) افغانستان کی اسلامی تحریک کے رہنما مولوی محمدمختار مفلح نے وحدت امت کو فرض قرار دیتے ہوئے کہا کہ شدت پسندی میں بڑی طاقتوں کے کردار کو واضح کیا جائے۔

ایکنا نیوز کے مطابق افغانستان کی اسلامی تحریک کے رہنما مولوی محمدمختار مفلح نے قرآن کے رو سے وحدت امت کو فرض قرار دیتے ہوئے کہا کہ شدت پسندی میں بڑی طاقتوں کے کردار کو واضح کیا جائے۔

 

انکا کہنا تھا کہ خدا نے اپنی کتاب میں وحدت پر کافی تاکید کی ہے اور یہ ایک معمولی بات نہیں۔

 

مولوی مفلح کا کہنا تھا کہ سب کو خدا پر ایمان ہے اور  حضرت محمد(ص) کو خدا کا  آخری نبی مانتے ہیں تو سب کو وحدت کی طرف آنے کی ضرورت ہے۔

 

اسلامی تحریک کے رہنما نے وحدت کو بنیادی ترین ضرورت جانتے ہوئے کہا کہ رنگ و نسل کے فرق کے باوجود سب ایک ہیں اور یہ خدا کی قدرت کی نشانیوں میں شمار ہوتا ہے۔

 

انکا کہنا تھا کہ اسلام توحید کا مذہب ہے اور پوری انسانیت کے لیے انکے پاس پروگرام ہے اور سب کو ایک قرآنی محور کے گرد جمع ہونا چاہیے۔

 

مولوی محمد مختار مفلح نے کہا کہ فروعی اختلافات اپنی جگہ مگرایک محور کے گرد جمع ہونا سب کی بقا اور سعادت کے لیے اصول ہے۔

 

انکا کہنا تھا کہ اہل پاک کتاب پاک ہے انکو کھانا کھلانا اور ان سے معاملہ اور ان سے جنگ و جدل سے دوری انسانی اور اسلامی اصول کا نام ہے۔

 

اسلامی تحریک کے رہنما کا کہنا تھا کہ اسلامی اصولوں کی بنیادی خوبی سارے انسانوں کے امور کے لیے سوچنا ہے اور سب کے احترام اور برابری پر انکا تاکید واضح ہے۔

 

 

اسلام نے تاکید کی ہے کہ دلوں کو یکجا کریں اور قرآن میں اسکی تاکید کی گیی ہے۔

 

 

انکا کہنا تھا کہ خدا نے رسول گرامی اسلام کو کہا ہے کہ اگر ساری دنیا کی دولت بانٹو تو دلوں کو یکجا نہیں کرسکتے مگر یہ خدا کی مہربانی ہے جس نے سب کو یکجا کیا اور واضح ہوتا ہے کہ اگر دین خدا پر عمل ہو تو وحدت آسکتی ہے۔

 

مولوی محمد مختار مفلح نے وحدت کے حوالے سے  نبی اکرم صلی‌الله علیه و آله و سلم کی خدمات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ انہوں نے سب کو شیر وشکر کردیا تھا۔

 

 

انکا کہنا تھا کہ رسول گرامی اسلام بیجا تعصبات اور شدت پسندی سے دوری اور وحدت پر تاکید کرتے تھے کہا کہ انہوں نے آخری خطبے میں واضح کیا کہ تم سب ایک آدم کی اولاد ہو اور کسی کو کسی پر برتری نہیں مگر سوائے تقوا کے۔

 

انہوں نے وحدت کے حوالے سے حضرت امام خمینی‌(ره) اور مقام معظم رهبری، حضرت آیت‌الله خامنه‌ای کی خدمات کو بھی قابل تحسین قرار دیا۔

 

انکا کہنا تھا کہ امام خمینی نے انقلاب اسلامی سے اسلام کا احیاء کیا اور سب کو وحدت کی دعوت دیکر امت کو یکجہتی کی دعوت دی۔

 

انکا کہنا تھا کہ امام‌(ره) نے مکہ میں اہل تشیع کو اہل سنت کے ساتھ یکجا نماز کا حکم دیکر بڑا کارنامہ انجام دیا۔

 

شدت پسندی میں استعمار کا کردار واضح کیا جائے

حزب اسلامی کے رہنما انجنیر وحید الله سباوون نے تقریب کانفرنس کے حوالے سے حجت‌الاسلام‌والمسلمین شهریاری کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آیات قرآن کریم و حدیث رسول‌الله (ص) کا اولین درس یہی ہے کہ ہم متحد ہوجائے۔

 

وحدت مذہبی فرض ہے / شدت پسندی میں استعمار کا کردار واضح کیا جائے

سباوون کا کہنا تھا: اسلامی ممالک کو قرآن کے محور پر جمع ہونا چاہیے اور آپس میں اقتصادی معاملات اور جدید ٹیکناجی کے میدان میں تعاون کرنے کی ضرورت ہے۔

 

 انکا کہنا تھا کہ ہم الگ الگ ہوکر دشمن کے برابر مقابلہ نہیں کرسکتے اور وحدت ہی سے عالم اسلام کے اندر مشکلات سے نجات ممکن ہے۔

 

انکا کہنا تھا کہ اسلامی تعاون تنظیم کو اجتماعی قتل عام کے مقابل آگے آنا چاہیے اور اسلامی دنیا کے اندر شدت پسندی ایجاد کرنے کے حوالے سے استعماری ممالک کے کردار کو روشن بیان کیا جائے۔

 

انکا کہنا تھا کہ رسول اسلام(ص) و اهل‌بیت(ع) کی تعلیمات کے مطابق توہین و تذلیل مذاہب سے دوری کرنی ہوگی اور عالمی استعماری او صیھونی سازشوں کے مقابلے اقدام کرنا ہوگا۔

انہوں نے مسئله فلسطین اور مسجدالاقصی کے دفاع کو تمام مسلمانوں کی ذمہ داری قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی تحریکوں کو چاہیے کہ اس حوالے سے کردار ادا کریں ۔

 

اسلامی تحریک کے رہنما نے آخر میں وحدت اسلامی کے حوالے سے آیت اللہ تسخیری کی کاوشوں کو سراہا اور کہا کہ انکی وحدت کی کوشش کبھی فراموش نہیں کرسکتے۔/


4006493

نظرات بینندگان
captcha