بھار کے قرآنی اشارے اور قیامت کی یاد

IQNA

بھار کے قرآنی اشارے اور قیامت کی یاد

6:21 - March 21, 2022
خبر کا کوڈ: 3511541
قرآن متعدد آیات میں موسمی موت کے بعد زمین کے دوبارہ زندہ ہونے ذکر کرتا ہے تاکہ معین مقصد کے تحت قیامت کی یاد اور انسانوں کی حیات نو کی یاد دہانی کراسکے۔

ایکنا نیوز- بھار مارچ کے تیسرے عشرے سے شروع ہوتی ہے اور مختلف مذاہب اور کلچر میں مختلف انداز سے بہار کی آمد کا استقبال کیا جاتا ہے، عید پاک اور عید نوروز ان میں اہم ہے جنمیں نیچر کی تازگی اور روز محشر کی یاد کا رنگ غالب ہے اور اس میں قرآنی آیات کی تاکید بھی قابل توجہ ہے۔

«بهار الهی، اخلاقی، انسانی اور توحیدی خصوصیات سے لبریز ہے اور تجدید حیات کی خوبصورتی اور زمین کی مردہ بدن میں تازہ روح کی آمد بہت کچھ سکھانے کے لیے کافی ہے۔

بهار کی انہیں خوبصورتیوں کی وجہ سے قرآن میں اس پر کافی آیات موجود ہیں جن میں تربیتی اشارے کیے گیے ہیں،

. امام علی(ع) قرآن کے بارے میں فرماتے ہیں: «قرآن کریم دلوں کا بھار ہے" اور جس طرح بہار نیچر میں تبدیلی لاتی ہے اسی طرح قرآن ہمارے وجود میں تبدیلی لاسکتا ہے۔

کہا گیا ہے کہ «سردی کا موسم مومن کا بہار ہے» کیونکہ مومن سردی کی طولانی راتوں میں عبادت اور مختصر دنوں میں روزے کی فرصت سے استفادہ کرتا ہے، رمضان المبارک کو بھی مومن کا بہار کہا گیا ہے کیونکہ اس میں قرآن کریم پر خاص توجہ دی جاتی ہے اور نزول قرآن کا بھی مہینہ ہے۔

 

قرآن انسان کو تاریکی سے نور کی طرف دعوت دیتا ہے اور اسکا اصل مقصد انسان میں تبدیلی ایجاد کرنا ہے؛ یعنی جیسے بہار فطرت کی بات کرتے ہیں کہ : اعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ يُحْيِي الْأَرْضَ بَعْدَ مَوْتِهَا قَدْ بَيَّنَّا لَكُمُ الْآيَاتِ لَعَلَّكُمْ تَعْقِلُونَ(حدید/17)؛ اس تبدیلی کو عقل کے لیے نشانی بیان کرتا ہے ن صرف ظاہری خوبصورتی،اسی طرح سوره فاطر آیت 9 میں ارشاد ہوتا ہے: «وَاللَّهُ الَّذِي أَرْسَلَ الرِّيَاحَ فَتُثِيرُ سَحَابًا فَسُقْنَاهُ إِلَى بَلَدٍ مَيِّتٍ فَأَحْيَيْنَا بِهِ الْأَرْضَ بَعْدَ مَوْتِهَا كَذَلِكَ النُّشُورُ؛ ہواوں کا بھیجنا اور نیچر کو حیات نو قیامت کی یاد دلاتی ہے۔

نظرات بینندگان
captcha