ایکنا انٹرنیشنل ڈیسک کے مطابق نیوز نیوز نے لکھا ہے کہ، "یونانی حکومت کی طرف سے ایک ایرانی آئل ٹینکر کو قبضے میں لینے اور اس کا تیل امریکیوں کو منتقل کرنے کے بعد، ایران نے اس ملک کے خلاف تعزیری کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔"
نیز اس سے قبل سوئس سفارت خانے کے انچارج ڈی افیئرز کو امریکیوں کی جانب سے ٹینکر کی تیل کی کھیپ کو ضبط کیے جانے کی وجہ سے وزارت خارجہ میں طلب کیا گیا تھا اور ایرانی حکومت کے سخت احتجاج سے آگاہ کیا گیا تھا۔
چند روز قبل یونان کی حکومت نے بین الاقوامی شپنگ اور میری ٹائم پروٹوکول کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایک ایرانی آئل ٹینکر کو قبضے میں لے لیا تھا۔
تازہ ترین خبر کے مطابق یونان کی دو کشتیوں کو خیلج فارس کے علاقے میں ایرانی سپاہ پاسداران کی جانب سے روک لی گیی ہے اور مزید کشتیوں کو وارننگ دی گئی ہے اور کہا جاتا ہے کہ یونان نے ایرانی مطالبات تسلیم نہ کیا تو مزید کشتیوں کو روکا جاسکتا ہے، اس سے پہلے ایرانی حکام نے خبردار کیا تھا کہ ایرانی کشتی روکنے کے نتایج سنگین ہوسکتے ہیں۔ دوسری جانب یونان کی حکومت نے تصدیق کی ہے کہ ان کی دو تیل بردار کشتیوں کو روک لیا گیا ہے تاہم وجوہات اب تک سامنے نہیں آسکی ہیں۔/