داعش کے سات ٹی وی چینل اور 90 ہزار سوشل میڈیا اکاﺅنٹس، تین ارب ڈالر صرف ٹی وی پر خرچ کررہی ہے:رپورٹ

IQNA

داعش کے سات ٹی وی چینل اور 90 ہزار سوشل میڈیا اکاﺅنٹس، تین ارب ڈالر صرف ٹی وی پر خرچ کررہی ہے:رپورٹ

9:44 - March 16, 2015
خبر کا کوڈ: 2991579
بین الاقوامی گروپ: دہشت گرد گروپ داعش کی ترجمانی کرنے اور شدت پسندانہ نظریات کےفروغ میں سرگرم ٹی وی چینلوں میں اجناد، الفرقان، الاعتصام، الحیائ، مکاتب الولایات، البیان ریڈیو اور دابق میگزین، اس کی ویب سائیٹ خاص طور پر شامل ہیں۔داعش نے میڈیا پروپیگنڈے کی خاطر محمد العدنانی نامی ایک جنگجو کی سربراہی میں وزارت اطلاعات و نشریات قائم کر رکھی ہے۔ اس عہدے پر العدنانی کو داعشی خلیفہ ابو بکر البغدادی کی جانب سے براہ راست متعین کیا گیا ہے۔

ایکنانیوز- ڈیلی پاکستان- عراق اور شام میں سرگرام جنگجوگروپ داعش اپنی حمایت میں عالمی نشریات کیلئے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے ساتھ سوشل میڈیا کا بھرپور استعمال کررہی ہے، داعش کی ملکیت میں سات ٹیلی ویڑن چینل اور ریڈیو کام کررہے ہیں اس کے علاوہ سماجی رابطے کی ویب سائیٹس پر داعش کی حمایت میں نوے ہزار اکاﺅنٹس سرگرم ہیں۔

ایک سابق جنگجو اور الجہاد نامی ایک عسکری تنظیم سے وابستہ رہنے والے صبرہ القاسمی کی تیار کردہ تحقیق میں میں بتایا گیا ہے کہ داعش کی ترجمانی کرنے اور شدت پسندانہ نظریات کےفروغ میں سرگرم ٹی وی چینلوں میں اجناد، الفرقان، الاعتصام، الحیائ، مکاتب الولایات، البیان ریڈیو اور دابق میگزین، اس کی ویب سائیٹ خاص طور پر شامل ہیں۔داعش نے میڈیا پروپیگنڈے کی خاطر محمد العدنانی نامی ایک جنگجو کی سربراہی میں وزارت اطلاعات و نشریات قائم کر رکھی ہے۔ اس عہدے پر العدنانی کو داعشی خلیفہ ابو بکر البغدادی کی جانب سے براہ راست متعین کیا گیا ہے۔

داعش کے زیرانتظام چلنے والے سات ٹیلی ویژن چینلوں کا مجموعی بجٹ تین ارب ڈالر بتایا گیا ہے، کئی آن لائن جرائد بھی داعشی جنگجوﺅں کی جانب سے شروع کیے گئے ہیں جو داعش کے افکارو نظریات کو پھیلانے کی مہم جاری رکھے ہوئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق داعش کے زیرانتظام اخبارات و جراید 12 زبانوں میں شائع ہوتے ہیں اور ان کی اشاعت پر داعش بھاری رقم خرچ کرتی ہے اور یہ رقم شام اور عراق سے حاصل ہونے والے تیل کی آمدنی سے پورے کیے جاتے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ داعش اپنے میڈیا پروپیگنڈے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا بھی بھرپور استعمال کررہی ہے اور زیادہ ترآلات ترکی کے راستے سے منگوائے جاتے ہیں جس کے لیے ایک ارب ڈالر کی رقم مختص کی گئی ہے۔ ٹی وی چینلوں پر نشریات کے لیے بعض پروگراموں کی عکس بندی پہاڑی علاقوں میں کی جاتی ہے جنہیں بعد ازاں ٹی وی پرچلایا جاتا ہے۔

جہادی رہ نما نے بتایا کہ داعش کی ترجمانی کرنے والے سات ٹیلی ویڑن چینلوں میں دولت اسلامی کی وزارت اطلاعات کے زیرانتظام سمجھا جاتا ہے اور ان چینلوں کی نشریات محدود نوعیت کی ہیںجن میں صرف داعش کے حق میں پروپیگنڈہ کرنا، شدت پسندوں کے اغراض و مقاصد اور ان کی فتوحات جیسے موضوعات شامل کیے جاتے ہیں۔
’العربیہ ‘کے مطابق داعش کے زیراہتمام چلنے والے ٹی وی چینلوں پر پوری دنیا سے نوجوانوں کو تنظیم میں بھرتی کرنے کی بھی مہمات چلائی جاتی ہیں اور دنیا بھر میں سخت گیر خیالات رکھنے والوں کو ایک نیا پلیٹ فارم فراہم کرنے کی پیش کش کی جاتی ہے جہاں وہ اپنی مرضی کے مطابق زندگی گذار سکیں۔ ان ٹی وی چینلوں کے ذریعے امریکا، یورپ اور مغربی دنیا کے نوجوانوں کو متاثر کرنے کے لیے ان کی مقامی زبانوں میں بھی پروگرام نشر کیے جاتے ہیں۔

صبرہ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ داعش نے پچھلے سال شمالی عرا ق کے شہر موصل پر قبضے کے بعد مرکزی بنک سے 480 ملین ڈالر کی رقم اور 250 کلو گرام سونا لوٹ لیا تھا۔

202761

نظرات بینندگان
captcha