ایکنا نیوز- ترک نیوز ایجنسی «آناتولی» کے مطابق یورپ کی اعلی عدالت نے حکم میں کہا ہے کہ مختلف دفاتر کے سربراہان مذہبی علامات اور حجاب وغیرہ سے ورکروں کو روک سکتے ہیں
اس حکم پر یورپ کے مختلف علاقوں سے اعتراضات کیے جارہے ہیں.
بیلجیم کے وزیر انصاف«زحل ڈمیر» نے ایک اخبار سے گفتگو میں یورپ عدالت کے حکم کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ بیس سال سے یورپ میں حجاب پر پابندی کا مسلہ چل رہا ہے مگر میرے خیال میں اس سے بڑی تبدیلیاں رونما ہوسکتی ہیں اور اگر عدالت یہی حکم چند سال پہلے صادر کرتی تو اس وقت حالات مختلف ہوتے۔
مذکورہ وزیر نے اقلیتی حقوق کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کو یورپی اقدار کا احترام کرنا چاہیے اور بعض لوگوں کو اس بات کے لیے مجبور کرنا پڑے گا.
اس حوالے سے بہت سے دانشورں کا خیال ہے کہ یورپ میں حجاب پر پابندی ایک نسلی اور مذہبی تعصب قرار دی جاسکتی ہے۔