ایکنا نیوز- ادارہ ثقافت و تعلقات اسلامی کے مطابق روس کے آرتھوڈکس عیسائیوں کے پیشوا ڈیمٹری سافانوف نے تہران میں ادارہ ثقافت و تعلقات اسلامی کے بین المذاہب ڈائیلاگ مرکز کے سربراہ حجتالاسلام محمدمهدی تسخیری سے ملاقات کی۔
حجتالاسلام تسخیری نے کہا کہ اسلام اور مسیحیت میں گذشتہ بیس سال سے گفتگو کا سلسلہ جاری ہے اور بلاشبہ ان دو عظیم مذاہب میں ہم آہنگی عالمی سطح پر اہم اثرات کے حامل ہیں
آقا تسخیری نے تھران میں گیاروہویں نشست کے حوالے سے کہا : اسلام اور آرتھوڈکس میں نشست پانچ اور چھ مئی کو
«مذاہب اور ماحولیات» کے موضوع پر منعقد ہوگا جسمیں ایران اور روس کے اہم علما اور دانشوروں کی شرکت متوقع ہے۔
حجتالاسلام تسخیری نے مزید کہا کہ ماحولیات کے علاوہ آسمانی مذاہب میں (عدالت، ، پاکیزگی، سیکورٹی)، موحولیات کے امور ( حضرت محمد (ص) و حضرت عیسی (ع))، کی تعلیمات اور ان جیسے دیگر موضوعات پر نشست میں تبادلہ خیال ہوگا۔
ڈیمٹری سافانوف نے اس نشست کے انعقاد کو خوش آیند قرار دیتے ہوئے کہا کہ مذاہب میں گفتگو قابل قدر ہے۔
انکا کہنا تھا کہ اس حوالے سے منعقدہ نشستوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اگر ایک خصوصی نیوز پیپر شایع کیا جائے تو بہتر رہے گا۔
ڈیمٹری سافانوف نے کہا کہ مذاہب میں گفتگو کی پیشرفت اور اثرات کو دیگر افراد تک پہنچا کر خوشگوار اثرات مرتب کیے جاسکتے ہیں۔
اس موقع پراس بات پر اتفاق کیا گیا کہ مذکورہ نشست میں كتاب «آزادی و ذمہ داری اور ہم آہنگی کی ضرورت» ، تصنیف پاٹریاك كریل کی رونمایی بھی کی جائے گی۔
قابل ذکر ہے کہ اسلامی اور آرتھوڈکس میں گفتگو کی دسویں نشست «پایدار امن وصلح میں اسلام اور آرتھوڈکس کا کردار» روس میں منعقد ہوئی تھی جسمیں بیس علمی مقالے بھی پیش ہوئے تھے/.