ایکنا نیوز- رونامہ ڈیلی صباح کے مطابق مقامی مسجد کے موذن کا کہنا ہے: تاریخی قرآنی نسخے مسجد کی مرمت کے دوران دریافت ہوئے ہیں جو سلطان عبدالحمید دوم کے دور سے متعلق (۱۸۷۴-۱۹۰۸) بتائے جاتے ہیں جو عثمانی حکومت کے شہنشاہ گزرے ہیں۔
قرآنی نسخوں کے مقدمے میں تحریر سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ نسخے «سید مصطفی نظیف افندی» کی کتابت شدہ ہیں جو سال ۱۸۸۷ میں لکھے گیے ہیں اور کسی فلسطینی کو فروخت کیا گیا ہے۔
عزیز کا کہنا تھا: ان نسخوں کی دریافت سے ہمیں حیرت اور خوشی ہوئی ہے ۔
انکا کہنا تھا کہ ان نسخوں کی جلد نمایش متوقع ہے اور ہوسکتا ہے کہ مزید نسخے ہمیں مل جائے۔
سلطان عبدالحمید دوم نے اپنے دور حکومت میں صھیونی رژیم کے بانی «تئوڈور هڑسل» کی سازشوں کی مخالفت کی تھی۔
اگرچہ برطانوی استعمار کی مدد سے ھڑسل سال ۱۹۱۷ کو صھیونی سازش میں کامیاب ہوئے تاہم سلطان عبدالحمید نے اعلان کیا تھا کہ وہ فلسطینی سرزمین کے ایک اینچ کو فروخت نہیں کرنے دیں گے کیونکہ یہ سارے فلسطینیوں کا حق ہے۔/