ایکنا نیوز- فلسطینی میڈیا(صفا) کے مطابق فلسطینی حافظ قرآن اور کروشیا مقابلے میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے والے قاری موسی نے ایک اعلی اسرائیلی حکام کے تہنیتی پیغام پر رد عمل ظاہر کیا ہے
فیس بک پر انہوں نے اسرائیلی مبارک بادی پیغام پر کمنٹس کیا: «خدا کا شکر ہے کہ مجھے یہ کامیابی ملی،لیکن تمھارا پیغام باعث افتخار نہیں».
انکا مزید کہنا تھا؛ «قرآن پڑھتے ہویے یہ معلوم ہوا ہے کہ اس وقت تم لوگ قرآن سے جنگ کررہے ہوں اور یہی کافی ہے کہ مجھے ایک قرآنی محفل میں شرکت کی وجہ سے تم لوگوں کی جیل میں جانا پڑا».
فلسطینی حافظ کے اس شجاعانہ اقدام کو سوشل میڈیا پر صارفین نے خوب سراہا ہے۔
موسی مدفع شهر نابلس سے کروشیا حفظ مقابلے میں شریک تھے جسمیں ۴۲ ممالک سے ۷۵ حفاظ شریک ہیں اور انہوں نے مقام اول حاصل کرلیا ہے۔/