ایکنا نیوز کی رپورٹ کے مطابق چھتیسویں بین الاقوامی مقابلوں کے دوسرے پروگرام عیدگاہ امام خمینی(ره) میں شروع ہوا جسمیں دفتر مقام معظم رہبر کے سربراہ حجتالاسلام والمسلمین محمدی گلپایگانی، وزیر تعلیم وزیر سیدعباس صالحی، وزیر ثقافت ، وزیر اطلاعات سیدمحمود علوی، حجتالاسلام والمسلمین سیدمهدی خاموشی، ادارہ اوقاف کے سربراہ سمیت اعلی عسکری اور سیاسی حکام عیدگاہ امام خمینی(ره) میں شریک تھے۔
پروگرام کا آغاز گذشتہ مقابلے میں پہلی پوزیشن لینے والی قاری علیرضا رضائی کی تلاوت سے ہوا جسکے بعد ادارہ اوقاف کے حجتالاسلام والمسلمین خاموشی نے مقابلوں کی اہمیت پر خطاب کے ساتھ مہمانوں کو خوش آمدید کہا۔
حجتالاسلام والمسلمین خاموشی نے امام صادق(ع) کی حدیث: «مَن قَرَا القُرآن و هو شابٌّ مُؤمِنٌ، اختَلَطَ القُرآنُ بلَحمِهِ و دَمِهِ؛ پیش کیا اور کہا کہ ہمارے لیے قابل فخر ہے کہ ایسے پروگراموں کی میزبانی کررہے ہیں۔
انہوں نے اس امید کا اظھار کیا کہ اس طرح کے پروگراموں سے معاشرے میں قرآنی تعلیمات اور قرآنی ثقافت کی ترویج ہو اور قرآنی معاشرہ تشکیل پاسکے۔
پرگروام کے حوالے سے ڈکومنٹری کے علاوہ قم کے بقیة الله(عج) گروپ نے تواشیح پیش کیا۔
ایرانی وزیر تعلیم سیدمحمد بطحایی نے خطاب میں«وَمَنْ يُعَظِّمْ شَعَائِرَ اللَّهِ فَإِنَّهَا مِنْ تَقْوَى الْقُلُوبِ؛ کی تلاوت کرتے ہویے اس طرح کے مقابلو کو شعایر اللہ کا بہترین مصداق قرار دیا۔
انہوں نے پروگرام میں شامل تمام اساتذہ ، قرآء اور حفاظ کرام کا شکریہ بھی ادا کیا ۔
بطحایی نے کہا کہ ثقافت اور معاشرے کی تشکیل قرآنی طرز پر کرنے کی ضرورت ہے اور ہم انشاللہ قرآن اور اهل بیت عصمت و طهارت(علیهم السلام) کی پیروی میں اس پر عمل کی کوشش کریں گے۔
انہوں نے قرآنی مقابلوں کو اس حوالے سے مدد گار قرار دیا اور متعلقہ اداروں کا شکریہ ادا کیا اور انکے لیے نیک خواہشات کا اظھار کرتے ہوئے دعا کی ۔
پروگرام سے ایرانی وزیر ثقافت سیدعباس صالحی نے مقام معظم رهبری کے یوم بعثت کی تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے قرآنی آیات کا ذکر کیا ۔
وزیر ثقافت نے قرآنی آیات کے رو سے محشر اور دوبارہ زندگی کی اہمیت کا اجاگر کرتے ہوئے قرآنی نکات پیش کیا اور قرآن کے کردار کو اجاگر کیا۔
انکا کہنا تھا : ہزاروں حفاظ کی تربیت اور لاکھوں حفاظ کی تدریس اور تعلیمی مراکز میں قرآنی پروگرامز دیگر ترجیحات میں شامل ہیں اور اس حوالے سے ہرسال قرآنی مقابلے ایران میں اہم کردار کے حامل ہیں۔
اہم شخصیات کی تقاریر کے بعد مقابلوں کا آغاز ہوا اور تھایی لینڈ کے قاری نانت هاپوپ یویومرونگ (طالب علم)، موریتانیہ کے قاری سیداحمد اسامه (حفظ سنیر کیٹگری)، شام کے محمود ابوالخیر (حفظ طلبا مقابلہ) اور ملایشیای کے قاری وان عینالدین (قرآت سنیر کیٹگری) نے فن کا اظھار کیا۔
مقابلہ میں «میں سپاہ ہوں» مہم
پروگرام میں دیگر پروگراموں کے ساتھ قم کے تواشیح گروپ بقیة الله(عج) نے «من سپاهیام» یا " میں سپاہ ہوں" کے عنوان سے سپاہ پاسداران کے یونیفارم میں تواشیح پیش کیا جسکو شرکاء نے بیحد سراہا۔/