ایکنا نیوز- خبررساں ادارے «عربی 21» کے مطابق الهان عمر روزنامه «نیویورک ٹایمز» کے آرٹیکل میں لکھتی ہے: «تاریخ میں موقع پرستوں نے ہمیشہ طاقت کا غلط فائدہ اٹھایا ہے اور تشدد و جبرکا راستہ اختیار کیا اور آج ہم امریکہ میں اس بات پر گواہ ہیں ».
مقالے میں لکھا ہے؛ «امریکی صدر نے اس پوسٹ پر ہوتے ہوئے نسل پرستی کا مظاہرہ کیا اور ڈیموکریٹس کے چار نمایندوں کو بھی نشانہ بنایا ».
سومالین نژاد الهان عمر اس مقالے میں مزید لکھتی ہے: «میں نے خانہ جنگی کی وجہ سے چار سال پناہ گزین کیمپ کا دور دیکھا اور میرے گھرانے نے بہتر زندگی کی امید میں امریکہ کا راستہ اختیار کیا».
انکا کہنا تھا: « یہ امریکہ اس امریکہ سے مختلف ہے جسکا میرے والد نے خواب دیکھا تھا جہاں کالے اور مہاجرین سے تعصب رکھا جاتا ہے».
«ڈونالڈ ترامپ» نے حال ہی میں چار خواتین «الکساندریا اوکاسیو کورتز» نیویارک، «الهان عمر» مینہ سوٹا، «رشیده طالب» مشی گن اور «آیان پرسلی» ماساچوسٹ کو امریکہ اور صھیونی مخالف کا طعنہ دیا تھا۔
امریکی صدر نے ٹوئٹ کیا تھا: « عجیب ہے کہ چند خواتین جو ایسے ممالک سے آئے ہیں جو مصیبتوں کا گڑھ ہیں وہ اب بلند آواز سے امریکی عوام کو کہتی ہیں کہ ملک کو کیسے چلانا چاہیے.»