امریکی کانگریس کی ایک مرتبہ پھر کشمیریوں کے حق خودارادیت کی حمایت

IQNA

امریکی کانگریس کی ایک مرتبہ پھر کشمیریوں کے حق خودارادیت کی حمایت

8:14 - November 16, 2019
خبر کا کوڈ: 3506867
بین لاقوامی گروپ- امریکی کانگریس کی انسانی حقوق کمیٹی نے بھارت کو باور کروایا ہے کہ وہ کشمیریوں کے حقوق خود ارادایت سے دستبردار نہیں ہوسکتے کیونکہ اس مرحلے پر اس پر عملدرآمد مشکل دکھائی دیتا ہے۔

ایکنا نیوز- ڈان نیوز کے مطابق 2روز قبل کانگریس کے رکن ٹام لینٹوز کے انسانی حقوق کمیشن نے 5 اگست کے بعد مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر سماعت کی تھی جس میں کشمیریوں کے استصواب رائے کے حق کی غیر معمولی حمایت کی گونج دہائیوں میں شاید پہلی مرتبہ سنائی دی۔

اوہائیو یونیورسٹی میں مرکز برائے قانون و انصاف ہیلی دشینسکی نے اپنے اختتامی کلمات میں یہ مسئلہ اٹھایا اور پینل کو یاد کروایا کہ ' 70 برس سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں میں کیے گئے وعدے کے مطابق استصواب رائے کے ذریعے ان کے سیاسی مستقبل کا تعین کرنے کا موقع نہیں دیا گیا'۔

 

ہیلی دشینسکی کے بیان پر بھارت نژاد امریکی کالم نگار سنندا وشست برہم ہوگئیں اور انہوں نے کہا کہ رائے شماری کبھی نہیں ہوسکتی کیونکہ نہ تو بھارت نہ پاکستان یہاں تک کہ چین بھی اپنے کنٹرول میں موجود علاقے خالی نہیں کرے گا جو استصواب رائے کے لیے ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ ' کانگریس کو گڈ لک جو چین سے کشمیر خالی کروائے گا، اگر آپ ایسا کرسکتے ہیں، استصواب رائے بہت دور ہے یہ کبھی نہیں ہونے والا'۔

اس بیان پر کانگریس کے رکن جیمز مکگون برہم ہوگئے اور کہا کہ حق خود ارادیت بنیادی حقوق میں سے ایک ہے۔ انہوں نے کہا کہ ' سنندا وشست ہم کبھی اس اصول کے حق میں کھڑے پر ہار نہیں مان سکتے جس کے تحت لوگوں کو حق خودارایت کا حق حاصل ہے'۔

نظرات بینندگان
captcha