قرآن کی خطاطی کرنے والاعثمان طه کی گفتگو + فلم

IQNA

قرآن کی خطاطی کرنے والاعثمان طه کی گفتگو + فلم

9:35 - April 29, 2020
خبر کا کوڈ: 3507565
تہران(ایکنا) عثمان طہ نے قرآن کی خطاطی کے حساس لمحات کی رویداد سنا کر رقت طاری کردی۔

دنیا بھر میں پڑھے جانے والے قرآنی نسخہ کے خطاط «عثمان طه» نے ‌‌mbc نیوزسے گفتگو میں کہا کہ بعض آیات کی خطاطی نے ان پر لرزہ طاری کردیا۔

انکا کہنا تھا: قرآن کی خطاطی کرتے ہوئے میں اس میں پوری طرح ڈوب جاتا اور چاہتا تھا کہ کوئی میرے پاس نہ ہو، خطاطی کی خوبصورتی اور معانی قرآن میں سوچ میں پڑ جاتا۔

 

عثمان طه کا کہنا تھا کہ اعلی تعلیمات کی وجہ سے قرآن کریم کی آیات کا معنی میں خوب درک کرتا اور اسی لیے آیات بهشت اورخدا کی نعمتوں کا ذکر کرتے ہوئے آروزو کرتا کہ کاش یہ ختم نہ ہو لیکن جہنم اور عذاب کی آیات لکھتے ہوئے میں لرز جاتا اور کوشش کرتا کہ خطاطی پر اسکا اثر نہ ہو۔

 

انکا کہنا تھا: آیات عذاب کی آیات لکھتے ہوئے بعض اوقات میرا جسم پسینے سے شرابور ہوتا کیونکہ عذاب جهنم ایک وحشتناک مسئلہ ہے. لیکن خدا نے صبر و استقامت عطا کی اور یہ مکمل ہوا۔

 

انکا کہنا تھا کہ خطاطی کرتے ہوئے ہمیشہ میں باوضو ہوتا مگر ایک بار وضو بھول کر جب خطاطی کرنے لگا تو مجھ سے نہیں ہورہا تھا تب مجھے یاد آیا کہ میرا وضو نہیں۔

 

قابل ذکر ہے کہ ابومروان عثمان بن عبده بن حسین بن طه الحلبی، شامی نژاد خطاط سعودی عرب میں مقیم ہے جنکو قرآن کریم کی کتابت میں عالمی شہرت حاصل ہے ۔ وہ سال ۱۹۳۴ کو حلب میں پیدا ہوئے اور دمشق میں اعلی تعلیمات حاصل کی۔

 

موجود قرآن بہ روایت عثمان طه، ملک فهد پبلیکیشن کے تعاون سے شایع ہوا ہے جو پوری دنیا میں پڑھا جاتا ہے۔/

ویڈیو کا کوڈ

3894864

نظرات بینندگان
captcha