افغان صدر اشرف غنی نے گذشتہ روز کابل اور ننگر ہار دہشت گردانہ واقعات کے بعد فورسز کا جوابی کارروائیوں کے لئے تیار رہنے کا حکم دے دیا۔
انہوں نے طالبان اور دیگر تمام دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کا اعلان کیا۔
افغان وزارت داخلہ نے بھی کابل کے علاقے دشت برچی میں میٹرنٹی ہوم پر حملے کو حملے کو بدترین ظلم قرار دیتے ہوئے کہا کہ انسانی حقوق کی تنظمیں اس پر رد عمل ظاہر کریں۔
کابل میں میٹرنٹی ہوم پر مسلح افراد کے حملے میں 2 بچوں، خواتین اور نرسز سمیت 13 افراد جاں بحق ہوئے۔
غیرملکی خبررساں دارے کے مطابق کابل کے علاقے دشت بارچی میں پولیس کی وردیوں میں ملبوس مسلح افراد نے اسپتال پر حملہ کیا۔
مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ حملے کے دوران 2 دھماکوں اور فائرنگ کی آواز سنی گئی جبکہ اس دوران 180 افراد اسپتال میں موجود تھے۔
واقعے کی اب تک کسی گروپ نے ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
افغانستان کے دارالحکومت کابل میں میٹرنٹی ہوم اور صوبہ ننگر ہار میں جنازے پر ہونے والے حملے میں 40 افراد ہلاک اور چوراسی سے زیادہ زخمی ہوگئے ہیں۔