قدس میں غاصب پولیس نے جوتوں سمیت مسجد میں باب الرحمہ سمت سے داخل ہوکرنمازیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور چوکیدار سمیت پانچ خواتین نمازیوں کو گرفتار کرلیا۔
اداره اوقاف اسلامی و امور مسجد الاقصی نے مسجد کی حرمت کی پامالی اور نمازیوں پر تشدد کی شدید مذمت کری اور تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
ادارہ نے واضح کیا ہے کہ مسجد الاقصی فقط مسلمانوں سے متعلق ہے اور اس میں کسی کو شرکت کی اجازت نہیں اور مسلمان جب چاہے مسجد میں عبادت کریں۔
اداره اوقاف نے قیدیوں کی فوری آزادی کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ تعصب پر مبنی قوانی کا فورا خاتمہ کیا جائے۔
باب الرحمه مسجد الاقصی کے شرقی حصے میں واقع ہے جہاں صھیونی رژیم کی کوشش ہے کہ اس حصے کو مسلمانوں پر بند کرکے یہودیوں سے ٘مخصوص کیا جائے۔
اسی حوالے سے صھیونی باشندوں نے متعدد بار اس مقام پر حملہ کیا ہے اور انہوں نے کوشش کی ہے کہ اس حصے کو مسجد سے جدا کیا جائے۔/