حماس کے رہنما «اسماعیل هنیه» نے کہا ہے کہ حماس اور فتح تحریک کے درمیان مذاکرات اور ملاقات برراہ راست جاری ہے اور اس سے صھیونی حکام شدید پریشان ہیں۔
اسماعیل هنیه نے دوحه میں جہاد اور مزاحمت پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ بعض عرب ممالک جو مسئله فلسطین میں رخنہ ڈالکر اسرائیل سے دوستی کی کوشش اور سازش کررہے ہیں انکو کامیابی نہ ہوگی اور امید ہے کہ وہ جلد حقیقت کی طرف لوٹ آئیں گے۔
هنیه نے پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ فلسطین وحدت کے لیے کوشش جاری ہے اور یہ صھیونی رژیم کے لیے ڈراونا خواب ہے کیونکہ اگر فلسطینی متحد ہوگیے تو مغربی کنارے کی ضم اور سینچری ڈیل دونوں ناکام ہوں گے۔
حماس رہنما نے ملت فلسطینی وحدت کو مشترکہ اصول اور رھبری ک بنیاد پر اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ غاصب قوتوں سے ڈیپلموٹیک اور عسکری دونوں شعبوں میں مقابلہ کرنا ہوگا۔
هنیه نے سازشوں کی ناکامی کے لیے عربی و اسلامی سے تعلقات کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا: فلسطین ایک عربی و اسلامی مسئله ہے اور مغربی کنارے کو ضم کرنے کے اثرات سب پر ظاہرہوں گے۔
هنیه نے قطر کی امداد کو ملت فلسطین کے لیے حیاتی قرار دیا اور انکے اسٹریٹیجک حیثیت کو قابل قدر بیان کیا۔/