اعلی ایرانی و عراقی ملاقاتوں کا پیغام کیا ہوسکتا ہے؟

IQNA

اعلی ایرانی و عراقی ملاقاتوں کا پیغام کیا ہوسکتا ہے؟

8:38 - July 22, 2020
خبر کا کوڈ: 3507963
تہران(ایکنا) تجزیہ کاروں کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ کا دورہ عراق اور عراقی وزیراعظم کے دورہ ایران کا مطلب امریکی دباو کی ناکامی کو ثابت کرتا ہے۔

محمد جواد ظریف، ایرانی وزیر خارجه ایران نے عراق کا دورہ کیا اور اب «مصطفی الکاظمی» عراقی وزیراعظم نے ایران کا دورہ شروع کیا اور انہوں نے رهبر معظم انقلاب سے خصوصی ملاقات کی ہے۔

 

تجزیہ کاروں کے مطابق ان دوروں کا انتہائی واضح پیغام دنیا کو جاتا ہے۔

 

عراقی حکمت ملی پارٹی کے رحیم العبودی نے دوروں کو انتہائی موثر قرار دیا اور کہا کہ امید ہے ایران و عراق کے درمیان تعلقات خراب کرنے کی سازشوں کا خاتمہ ہوگا۔

 

انکا کہنا تھا کہ عراقی وزیراعظ٘م ھمسایہ ممالک کے درمیان افہام و تفہیم اور سب کے مفاد کا قائل ہے۔

 

ایرانی یونیورسٹی کے استاد «روح الامین سعیدی» کے مطابق امریکی دباو سے نکلنے کے لیے ایران مغرب کی بجائے مشرق کی سمت دیکھ رہا ہے اور اسکی واضح مثال ایران- چین اسٹریٹیجک معاہدہ ہے اور اسی طرح ایران عراق تعلقات میں بھی تعاون کے وسیع امکانات موجود ہیں۔

 

 

«زید العیسی» عراقی تجزیہ کار کے مطابق امریکہ ایران اور عراق پر دباو ڈال رہا ہے اور وہ عراق سے امریکی انخلا کے لیے  الکاظمی پر پریشر ڈال رہا ہے۔

 

انکا کہنا تھا کہ ٹرمپ نے عالمی قوانین کے برعکس عراق میں سردار سلیمانی اور ابومھدی کو شہید کیا اور سعودی حمایت سے عراق کو ایران سے دور کرنے کی سازش پر عمل پیرا ہے۔

 

عراقی رکن پارلیمنٹ «محمد شیاع السودانی» نےالکاظمی کے دورہ ایران کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ تجارتی معاملات کے علاوہ عراق کو ایرانی بجلی فراہم کرنے کے معاہدے ہوسکتے ہیں۔

 

السودانی کا کہنا تھا کہ الکاظمی علاقائی امن کی بحالی میں موثر کردار ادا کرسکتا ہے جسکی وجہ سے مسائل اس وقت موجود ہیں۔/

3911860

نظرات بینندگان
captcha