پابندی و مذمت؛ فرنچ پالیسی کا نتیجہ

IQNA

پابندی و مذمت؛ فرنچ پالیسی کا نتیجہ

6:23 - October 25, 2020
خبر کا کوڈ: 3508398
فرنچ ٹیچر کے قتل کے بعد اسلام فوبیا پر عالمی سطح پر اعتراضات اٹھ رہے ہیں۔

بدھ کو فرنچ ٹیچر ساموئل پاٹی کی یاد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فرنچ صدر نے کہا: فرنچ سیکولر رہے گا : «ہم خاکے بنانے سے باز نہیں آئیں گے حتی اگر دوسرے ناراض ہو».

 

میکرون کے انداز پر عالمی سطح پر اعتراضات کیے جارہے ہیں قطر کی معروف کمپنی اور مارکیٹ «المیرة» نے اعلان کیا ہے کہ وہ فرنچ مصنوعات کا بائیکاٹ کررہی ہے.

 

کمپنی کے بیان میں کہا گیا ہے: «ہم اپنی اسلامی اور قومی اقدار کے پابند ہیں».

 

متعدد دیگر بازاروں میں بھی فرنچ مصنوعات کے بائیکاٹ کا اعلان کیا گیا ہے۔

 

قابل ذکر ہے کہ چارلی ہیبڈو نے  سال ۲۰۰۶، ۱۲ میں رسول اکرم(ص) کے توہین آمیز خاکے شائع کیے جس پر عالمی سطح پر اعتراضات ہوئے۔

 

متعدد اسلامی اور عرب ممالک میں صارفین نے فرانس کے خلاف غم و غصے کا اظھار کیا اور سوشل میڈیا پر ھیشٹیگ (#بائیکآٹ#فرنچ پروڈکٹ#میکرون توہین رسالت کرتا ہے# الا رسول الله# رسول اکرم ریڈ لائن) ٹرینڈ رہیں۔

 

اسلامی تعاون تنظیم نے بھی اس حوالے سے اسلام مخالف بیانات ک شدید مذمت کی ہے۔

 

کویت کی وزارت خارجہ نے توہین آمیز بیانات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس سے عالمی سطح پر نفرت و تعصب کا سلسلہ پھیل سکتا ہے۔

 

 

قطر کی یونیورسٹی نے میکرون کے توہین آمیز بیانات کی مذمت کرتے ہوئے فرنچ ثقافتی سرگرمی کو معطل کرنے کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ اسلامی عقاید پر حملہ برداشت نہیں اور اس سے اسلامی اور انسانی اقدار کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

 

دارالافتاء لبنان نے بھی میکرون کے بیان کو نفرت انگیز قرار دیا اور ادارے کے جنرل سیکریٹری امین الکردی، نے نام نہاد آزادی کے نام پر توہین رسول خدا(ص) کو متعصبانہ قرار دیا۔/

3931078

نظرات بینندگان
captcha