عربی میڈیا کے مطابق رباط میں حکام نے مظاہرو کی اجازت دینے سے انکار کردیا ہے جو پیر کے دن پارلیمنٹ کے سامنے منعقد کیے جانے تھے۔
مراکش کے مختلف گروپوں اور تنظیموں نے اسرائیل سے رابطوں کو خطرناک قرار دیتے ہوئے تاکید کی ہے: مراکش، عربی و اسلامی حکام اس حال میں مفت خدمات انجام دیں رہے ہیں جہاں اس رژیم کا بائیکاٹ وقت کی اصل ضرورت ہے۔
ان گروپوں میں «نیشن یونائیٹیڈ» ، «ہیومن رائٹس ادارہ مراکش»، «مسائل امت»، تحریک «ب. د. س»، تحریک بائیکآٹ اسرائیل مہم اور انجمن یکجہتی ملت فلسطین شهر «بیضاء»(دارالبیضاء) شامل ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ گذشتہ جمعرات کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ مراکش اور اسرائیل میں بھی سفارتی تعلقات بحال کیے جارہے ہیں۔/