فلم کے مطابق ایران کے «قاسم شیاسی» واحد ایرانی فرد ہے جو پچاس سال پہلے فلسطینی مجاہدین سے جا ملے تھے. فلسطینی ڈکومنٹس کے مطابق انکی عمر ۷۰ سال ہے مگر ایرانی ڈکومنٹس میں وہ ۷۸ سال کا ہے.
قاسم شیاسی اپنے ایرانی نام «علی گودرز» کے ساتھ پچاس سال قبل ایران سے کویت جاتا ہے اور پھر یاس عرفات کے فرمان پر وہ یمن میں کچھ عرصے کے لیے فوجی ٹرینینگ لیتا ہے۔
وہ فلسطین میں ہولناک قتل عام کے واقعہ «صبرا و شتیلا» کو اپنی آنکھوں سے دیکھتا ہے اور ۲۲ روزه اسرائیلیبم باری میں انکا گھر تباہ ہوجاتا ہے. شیاسی کی دلی خواہش ہوتی ہے کہ وہ واپس ایران اپنے ملک جاسکے اور وہی پر انکی قبر بنے۔/