میڈیا کے مطابق معروف اسلام مخالف سیاست دان «گریٹ ویلڈرز» نے اپنے حامیوں کے درمیان کہا ہے کہ وہ ۱۷ مارچ کو انتخابات میں جیت جائے تو وہ انسداد اسلام کی وزارت قایم کرے گا۔
شدت پسند رھنما نے ویب سائٹ میں ۲۰۲۱ تا ۲۰۲۵ کے شیڈول میں کہا ہے کہ وہ «مهاجرت، پناہ گزینوں کی واپسی و انسداد اسلام» کے عنوان سے وزارت خانہ قایم کرے گا۔
انکا کہنا تھا کہ وہ اقتدار میں آکر مسلمان پناہ گزینوں کو قبول نہیں کرے گا اور مساجد و مدارس اسلامی پر پابندی کے ساتھ قرآنی تبلیغات کا خاتمہ کرے گا۔
اسکارف پر پابندی اور کیمپوں میں مسلمان پناہ گزینوں کی درخواست کو رد کرنا انکے دیگر منصوبوں میں شامل ہے۔
انکا مزید کہنا تھا کہ دوہری شہریت کے حامل شہریوں کو انتخابات میں شرکت کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
ویلڈرز کی شدت پسند پارٹی نے اعلان کیا تھا کہ وہ جلد رسول اسلام(ص) کے خاکے کا مقابلہ منعقد کررہی ہے تاہم شدید اعتراضات کی وجہ سے وہ مقابلہ منعقد نہ کرسکی۔/