ایکنا رپورٹ؛ اردن کے حالات اور اسرائیلی روابط

IQNA

ایکنا رپورٹ؛ اردن کے حالات اور اسرائیلی روابط

12:09 - April 07, 2021
خبر کا کوڈ: 3509108
تہران(ایکنا) اسرائیل عرب ممالک سے تعلقات بحالی کے علاوہ بعض ممالک میں حکومت تبدیل کرنے کی کوشش بھی کررہا ہے۔
اردن میں بغاوت کی ناکام کوشش نے عرب ممالک میں تبدیلی کو میڈیا کی زینت بنا دی ہے۔
 
اردن میں ملک عبداللہ کے برادر نسبتی شاهزاده حمزه، سعودی عرب میں اردن کے سابق سفیر اور دیگر اہم شخصیات گرفتار ہوچکے ہیں جو بغاوت کی کوشش کررہے تھے، اس وقت ملک عبداللہ سمیت چودہ اہم افراد نظر بندی کی حالت میں ہیں اور ولی عھدی یا اقتدار کے لیے جوڑ توڑ اور سازشیں عروج پر ہیں۔
 
اردن کے وزیر اعظم کے مشیر ایمن صفدی، نے پریس کانفرنس میں سابق ولی عھد شاهزاده حمزه، پر سنگین الزامات لگایے۔
 
سعودی عرب نے رد عمل دکھاتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ملک عبدالله دوم کے خلاف بغاوت کی مذمت کرتا ہے، انہوں نے ملک عبداللہ سے فون پر انکی حمایت کا یقین دلایا، دیگر ممالک میں
امارات، مصر، لبنان، قطر، ترکی، عراق، یونان، مراکش، عرب لیگ اور امریکہ نے بھی ملک عبداللہ سے یکجہتی کا اظھار کیا۔
 
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب‌زاده نے اردنی حکومت کی حمایت پر تاکید کرتے ہوئے ہر قسم کی غیر یقینی کی کیفیت کو اسرائیلی مفاد میں قرار دیا۔
 
اردن ایک عرصے سے ہمسایہ ممالک (عراق و سوریه) میں بدامنی کو دیکھ رہا ہے اور ایک پائیدار حالات سے گزر رہا ہے، اردن جس نے عرصے پہلے ہی اسرائیل کو تسلیم کیا ہے انکو فلسطین کے حوالے سے اہم ملک شمار کیا جاتا ہے ، اردن مسجد‌الاقصی کے رسمی متولی ملک بھی شمار ہوتا ہے۔
 
اردن نے بغاوت کی کوشش ناکام بناتے ہوئے کہا ہے کہ اس بغاوت کے پچیھے ایک ملک کا ہاتھ نظر آتا ہے اور دوسری جانب اگرچہ امارات نے اس بغاوت کی مذمت کی ہے تاہم ماہرین کے مطابق اماراتی ہاتھ کا اس بغاوت میں ہونا واضح نظر آتا ہے۔
 
اگرچہ اردن اسرائیل کو تسلیم کرچکا ہے مگر آخری سالوں میں مسئله فلسطین کے حوالے سے اردن نے فلسطینیوں کی حمایت بھی کی ہے ، مثال کے طور پر سال ۲۰۱۴ میں ملک عبدالله از نے مرکز امور  اسرائیل اور کینیڈا میں یہودی مرکز کا دورہ کیا تو کہا کہ فلسطین اور اسرائیل میں افہام و تفہیم اہم ہے، جبکہ اردن اور عمان کے تعلقات کشیدہ ہیں اور نومبر ۲۰۱۹ کو 
ملک عبداللہ نے کہا کہ اسرائیل سے تعلقات سرد مہری کا شکار ہے۔
 
بغاوت کی ناکام کوشش کے چند گھنٹے بعد میڈیا نے حاکم دبئی محمد بن راشد اور محمد بن سلمان کا نام لیا کہ وہ بغاوت کے پیچھے ہیں، اسرائیلی میڈیا نے بھی خبردی کہ اسرائیل کو بغاوت کا علم تھا۔
 
اگرچہ فوری بعد  شاهزاده حمزه نے بعد میں بادشاہ کی حمایت پر تاکید کی تاہم کورونا میں گرفتار اردن جو اس وقت  ۶۰۰ هزار شامی پناہ گزینوں کا میزبان ہے سیاسی مسائل سے دوچار نظر آرہا ہے، اقتصادی صورتحال غیریقینی ہے اور انسانی حقوق کی تنظیمیں گرفتاریوں پر اعتراض کرچکی ہیں۔ 
 
ان تمام حالات کے باوجود بخوبی اندازہ ہوتا ہے کہ سیاسی حالات کسقدر غیر یقینی ہے اور لگتا ہے کہ اسرائیل ایک طرف عرب ممالک سے دوستی کی پینگیں لگانے میں کوشش کررہا ہے تو دوسری جانب بعض عرب ممالک کو آسانی سے کنارے لگانے کی بھی جستجو کررہا ہے حتی اگر وہ انہیں تسلیب بھی کرچکا ہو۔/
3962570

 

نظرات بینندگان
captcha