دار الحکومت دہلی کے قریبی ضلع بلند شہر کے سانکھنی میں کرونا کی تباہیاں پھیلی ہوئی ہیں۔ کئی لوگ اس وبا کی زد میں آکر دنیا کو خیرباد کہہ چکے ہیں۔ تجزیہ کاروں نے پہلے ہی حکومت پر اس بات کی تنقید کی تھی کہ کرونا وبا کی نازک صورت حال کے ماحول میں بڑے پروگراموں کی اجازت نہ دے۔ خاص طور سے کمبھ میلے میں جم غفیر کے جمع ہونے پر کڑی تنقید کی گئی تھی۔ کیونکہ اس تیوہار کے شرکاء جب واپس اپنے وطن پلٹیں گے تو وہ اپنے ساتھ کرونا وائرس کو پھیلنے کا سبب بن سکتے ہیں۔
اسی درمیان خبر ملی ہے سانکھنی کے امام جمعہ و جماعت حجت الاسلام والمسلمین جناب محسن مہدی زیدی القمی کی اہلیہ اس وائرس میں مبتلا ہوکر دار فانی کو الوداع کہہ چکی ہیں۔ اس خبر سے اس بستی کے مومنین میں ایک خاص فکرمندی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ واضح رہے کہ خود مولانا بھی اسی سبب بیمار ہیں۔ اور مومنین ان کے لئے دعا میں مصروف ہیں۔ مولانا کی ایک کلپ وائرل ہوئی ہے جس میں وہ اپنے حالات بیان کررہے ہیں۔ مولانا کے مطابق ان کی طبیعت رو بصحت ہے اور دعاوں کی ضرورت ہے۔
موصولہ خبروں کے مطابق اور بھی کئی مومنین اس وائرس کے سبب دنیا سے گزر چکے ہیں۔
واضح رہے کہ مسجدوں کے نماز و دعا کے پروگرام محدود تعداد میں اور حفظان صحت کے پروٹوکول کے ساتھ انجام پا رہے ہیں۔