میکرون اندورونی مشکلات سے توجہ ہٹانے کے لیے اسلام ہراسی پر عمل پیرا

IQNA

امام جماعت فرانس مسجد:

میکرون اندورونی مشکلات سے توجہ ہٹانے کے لیے اسلام ہراسی پر عمل پیرا

10:14 - July 27, 2021
خبر کا کوڈ: 3509885
تہران(ایکنا) مقامی مسجد جسکو مرد و زن میں فرق کرنے پر معطل کیا گیا ہے کا کہنا ہے کہ جمہوریت کے دعویدار ملک میں تعصب ہے اور داخلی مسایل سے توجہ ہٹانے کے لیے یہ سب کچھ کیا جارہا ہے۔

فرانس میں اسلاموفوبیا کا سلسلہ جاری ہے اور حالیہ دنوں میں دو مساجد کے اماموں کو متنازعہ خطبہ دینے پر معطل کیا گیا ہے۔

 

فرنچ وزارت داخلہ کے مطابق سنٹ چامونڈ مسجد کے امام مادی احمدا کو خطبہ عید میں فرنچ اقدا کے منافی آیات و احادیث بیان کرنے کے الزام میں معطل کیا گیا ہے۔

مذکورہ حکم برراہ راست فرچ وزیرداخلہ نے جاری کیا ہے جس نے سورہ احزاب کی آیات پیش کرنے پر انکو معطل کیا ہے۔

 

دیگر ہٹانے والے اماموں میں ژنویلیہ شہر کی مسجد کے امام  شیخ محمد مهدی بوزید شامل ہے۔

 

بوزید نے الجزیرہ سے گفتگو میں کہا: فرانس میں کھلا تضاد موجود ہے جہان انسانی حقوق کے حوالے سے دوغلی پالیسی چل رہی ہے۔

 

انکا کہنا تھا کہ میری تقریر حیا کے حوالے سے تھی جو آسمانی مذاہب میں موجود ہے اور میں نے حجاب کے حوالے سے بات کی تھی۔

 

بوزید نے کہا ہے کہ آزادی کے علمبردار ملک میں ایسا اقدام عجیب ہے۔

 

انکا کہنا تھا کہ سال ۲۰۱۵ سے فرانس میں تمام مساجد اور مراکز میں اماموں پر بڑا دباو ہے اور میرا خیال ہے کہ فرنچ حکومت اندورونی مسائل سے توجہ ہٹانے کے لیے یہ سب کچھ کررہی ہے۔

 

دوسری جانب فرنچ وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ یہاں پر دیگر ادیان و مذاہب کو فرنچ اقدار کا احترام کرنا چاہیے اور انکی ویلیوز کی قدر کرنی چاہیے جیسے ہم جنس پرستی اور سقط جنین۔

 

ژنویلیہ شہر کی مقامی مسجد کے امام کے حوالے سے فرنچ وزیر داخلہ نے پولیس کو خط لکھا تھا کہ مذکورہ امام مرد و زن میں فرق کے قایل ہے اور عورتوں کو حیا اور شیطان سے دوری کی بات کرتے ہیں لہذا اگر مستبقل میں ایسی بات کریں تو انکو معطل کیا جائے۔

 

اس سے پہلے فرانس میں اسلام مخالف ایک قرار داد پاس کی گیی تھی جسمیں سیکولر اقدار اور اسلام مخالف ویلیوز کی حفاظت پر تاکید کی گیی تھی۔

 

مذکورہ قرار داد میں آن لاین اور دیگر سرکاری اداروں میں سیکولر اقدار کی حفاظت کی بات ہوئی ہے، فرانس حکومت کا کہنا ہے کہ اس قرار داد کا مقصد شدت پسند اسلام سے مقابلہ ہے تاہم فرانس میں مقیم مسلمانوں کا خیال ہے کہ اس سے انکی مذہبی آزادی پر پابندی لگائی گیی ہے جو غیرمنصفانہ ہے۔/

3986474

نظرات بینندگان
captcha