حلال سیاحت کے لیے کامیاب اماراتی کوشش

IQNA

ایکنا رپورٹ؛

حلال سیاحت کے لیے کامیاب اماراتی کوشش

9:12 - August 01, 2021
خبر کا کوڈ: 3509913
تہران(ایکنا) دبئی میں ہوٹلوں کا عالمی میعار ہے تاہم رہایشی مراکز میں اسلام طرز پر مکانات موجود ہیں جہاں شراب پر پابندی اور میٹرو میں خواتین کے لیے الگ ویگن موجود ہیں۔

گذشتہ عصرے سے سیاحت کے فروغ میں حلال سیاحت کا بھی خاصا کردار رہا ہے جو روز بروز بڑھتی جارہی ہے اور اکثر مسلم ممالک کی اس پر نظر ہے۔

 

اس شعبے میں وسیع مواقع کو دیکھتے ہوئے اسلامی ممالک کے علاوہ دیگر غیر مسلم ممالک بھی اچھا خاصا سرمایہ کاری کررہا ہے۔

 

دنیا میں مسلمانوں کی آبادی تیزی سے بڑھ رہی ہےاور اس چیز کو دیکھتے ہوئے اس شعبے میں توجہ دینے کی ضرورت واضح محسوس کی جارہی ہے۔

 

سیاحت کا شعبہ اس شعبے میں درآمد کو دیکھتے ہوئے مختلف حوالوں سے مسلمانوں سیاحوں کی نظر مبذول کرانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

 اس حوالے سے ملایشیاء اور انڈونیشیا قابل ذکر ہے جنہوں نے سیاحت کو اہم درآمدی شعبوں میں قرار دیا ہے جب کہ برونائی، ویتنام اور تھائی لینڈ بھی کوششوں میں مصروف ہیں۔

حلال سیاحت کے لیے کامیاب اماراتی کوشش

تاہم مشرقی ایشیائی ممالک کی بجائے اس شعبے میں خلیج فارس کے ملک امارات کو زیادہ کامیابی ملی ہے جہاں سیاحت انکے اقتصاد کا اہم شعبہ شمار ہوتا ہے اور سال ۲۰۱۸ کو سیاحت کے شعبے میں انہوں نے چوالیس ارب ڈالر سے زاید حاصل کی ہے۔

 

عرب ممالک میں سیاحت کے حوالے سے سب سے زیادہ روزگار کے مواقع امارات کو حاصل ہے جہاں چھ لاکھ سے زاید افراد سال ۲۰۱۸ کو اس شعبے سے وابستہ تھے۔

 

بہر حال سیاحوں کو جذب کرنے کے لیے اکثر چیزیں انسان خود بناتے ہیں جیسے امارات میں برج خلیفہ یا خلفیہ ٹاور، مجمع الجزایر، نخل جمیرا، مسجد شیخ زاید اور دیگر سیاحتی مقامات، تاہم قدرتی خوبصورتیوں میں الحجر کی پہاڑیاں جو  فجیره میں واقع ہیں اور دیگر قدرتی صحرائی علاقے بھی قابل ذکر ہیں۔

سال ۱۹۷۱ میں برطانیہ سے خودمختاری حاصل کرنے کے بعد سے اس ملک کی ترقی جاری ہے اور سیاحت کے فروغ کے ساتھ دیگر شعبوں میں بھی اہم کامیابیاں حاصل ہوئی ہے۔

حلال سیاحت کے لیے کامیاب اماراتی کوشش

حلال سیاحت میں اہم ترین کردار حلال غذا ہے جہاں سیاحوں کو آسانی سے حلال غذا میسر آتا ہے، ہوٹلوں میں حلال مراکز اور شریعت پر عمل کے امکانات دیگر خصوصیات میں شامل ہیں۔

 

تیل کی قیمیتوں میں اتار چڑھاو کو دیکھتے ہوئے لگتا ہے کہ ان ممالک نے تیل پر انحصار کو ترک کردیا ہے اور اس کے نعم البدل کء حوالے سے کوشش کررہے ہیں جنمیں سے ایک سیاحت پر توجہ دینا ہے جس سے اچھی خاصی درآمد حاصل ہوتی ہے۔

 

اسلامی یا حلال سیاحت کے حوالے سے اماراتی کاوش اور تجربہ مناسب نمونہ عمل ہوسکتا ہے جس سے دیگر اسلامی ممالک کے اقتصاد کو نئی حیات مل سکتی ہے۔/

رپورٹ محمدحسن گودرزی

3987013

نظرات بینندگان
captcha