ڈان نیوز کے مطابق حکام کا کہنا تھا کہ مطابق دھماکے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پولیس کی بھاری نفری نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور دھماکے کے ذمے داران کو پکڑنے کے لیے سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔
بم ڈسپوزل اسکواڈ کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ دھماکے میں پانچ سے سات کلو گرام دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا۔
یہ اسکول جنوبی وزیرستان کے قبائلی ضلع کے قریب ٹانک شہر سے 15 کلومیٹر دور واقع ہے۔
رواں سال جولائی میں پشاور کے تاج آباد کے علاقے میں افغان بچوں کے اسکول کے اندر دستی بم پھینکا گیا تھا تاہم خوش قسمتی سے دھماکے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا کیونکہ کوئی طالب علم وہاں موجود نہیں تھا جبکہ پولیس کے مطابق خوشحال ہائی اسکول کی عمارت کو بھی دھماکے سے کوئی نقصان نہیں پہنچا تھا۔