الجزیرہ نیوز کے مطابق جموں کشمیر میں ایک اسکول پر دو ٹیچر کو قتل کردیا گیا ہے۔
اس سے پہلے آسام میں ایک مسلمان کے قتل پرسوشل میڈیا میں اعتراضات کا سلسلہ شروع چکا تھا۔
مذکورہ واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جسمیں ایک مسلمان کو قریب سے گولی ماری جاتی ہے اور ایک فوٹوگرافر بھی اس تشدد میں شامل ہوتا ہے اور پھر مہم میں انڈین مصنوعات کے بائیکاٹ تک کی بات کی جاتی ہے۔
سوشل میڈیا میں کشمیری مسلمانوں پر مظالم کے حوالے مہم شروع کی گئی ہے جس میں انڈین فورسز کے مظالم کو نمایاں کیا جارہا ہے جو مسلم تشخص کے خاتمے کی پالیسی پر گامزن تشدد کررہی ہیں۔
صارفین ان مظالم پر عربی اور اسلامی ممالک کی خاموشی کی بھی شدید مذمت کررہے ہیں۔/