سعودی عرب کے دفاع کی ضرورت پڑی تو پاکستان ساتھ کھڑا ہوگا، وزیراعظم

IQNA

سعودی عرب کے دفاع کی ضرورت پڑی تو پاکستان ساتھ کھڑا ہوگا، وزیراعظم

17:51 - October 25, 2021
خبر کا کوڈ: 3510504
وزیراعظم عمران خان نے سعودی کاروباری برادری کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دی اور کہا کہ سعودی عرب کی سلامتی کو جب بھی خطرہ ہوگا تو حفاظت کے لیے پاکستان ساتھ کھڑا ہوگا۔

ڈان نیوز کے مطابق ریاض میں سعودی انوسٹمنٹ فورم سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات دیگر تمام تعلقات سے بالاتر ہیں کیونکہ یہ عوام کے عوام سے تعلقات ہیں، پاکستان میں جو بھی حکومت آتی ہے اس کے سعودی عرب کے ساتھ خصوصی تعلقات ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس کی دو وجوہات ہیں، پہلی وجہ 2 مقدس مساجد ہیں اور ہم سعودی عرب سے بندھے ہوئے، دوسری وجہ یہ ہے کہ سعودی عرب ہمیشہ مشکل ترین وقت میں پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا ہے، جس کو فراموش نہیں کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ انسان اس کو یاد نہیں رکھتا جس نے اچھے وقت میں ساتھ دیا ہو لیکن مشکل وقت میں ساتھ دینے والے کو بھلایا نہیں جاتا۔

عمران خان نے کہا کہ سعودی عرب کو جب کبھی سلامتی کا خطرہ ہوگا تو باقی دنیا کے ساتھ کیا ہوتا ہے میں نہیں جانتا لیکن میں یقین دلاتا ہوں کہ آپ کی حفاظت کے لیے پاکستان آپ کے ساتھ کھڑا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ میں 30 برس سے سعودی عرب آرہا ہوں اور میں نے ولی عہد کی صورت میں بہترین قیادت کے تحت تبدیلی دیکھی ہے، وہ سعودی عرب کے مستقبل کی تبدیلی کا عزم رکھتے ہیں اور پاکستان بھی تبدیل ہو رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے وزیر خزانہ نے نشان دہی کی ہے کہ 60 کی دہائی میں پاکستان ایشیا میں تیزی سے ترقی کرنے والا ملک تھا، پاکستان وہ ملک تھا جہاں تیز ترین صنعت کاری ہورہی تھی۔

پاکستان کی معیشت پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس ادارے تھے جو ایشیا کے تمام اداروں سے مضبوط تھے، ہماری قومی ایئرلائن پی آئی اے دنیا کی بہترین ایئر لائن تھی اور اس نے مزید 5،6 ایئر لائنز بنائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ شرح نمو درست سمت جارہی تھی لیکن بدقسمتی سے جیسے ملکوں کی تاریخ میں ہوتا ہے راستہ تبدیل ہوجاتا ہے تو ہم بھی اپنا راستہ کھو بیٹھا۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی اسٹریٹجک اہمیت ہے، دنیا کے دو بڑی معیشتیں ہمارے پڑوس میں ہیں، ہمارے پاس افغانستان سے ہوتے ہوئے پورا وسطی ایشیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسی طرح چین کے ساتھ بہترین تعلقات ہیں لیکن ہمیں بھارت کے ساتھ تعلقات بہتر کرنے ہیں۔

 

نظرات بینندگان
captcha