ایکنا نیوز کی رپورٹ کے مطابق معروف عالمی دین اور استاد اخلاق آیتالله سیدعبدالله فاطمینیا 76 سال کی عمر میں دنیا فانی کو وداع کرگیے۔
آیتالله عبدالله فاطمینیا (پیدائش ۱۳۲۵ - تبریز) معروف خطیب، استاد اخلاق، تاریخ اسلامی کے ماہر اور ایرانی عوام کے محبوب نظر علما میں شمار کیا جاتا تھا۔
زندگینامه
سید عبدالله فاطمینیا سال ۱۳۲۵ ه.ش کو تبریز میں پیدا ہوئے انکے والد گرامی سید اسماعیل اصفیایی شندآبادی (۱۳۲۸-۱۴۱۰ق)، بھی تبریز کے نامور علما اور عرفاء میں سے ایک تھے۔
علمی بیک گراونڈ
سیدعبدالله فاطمینیا ۳۰ سال تک آیتالله مصطفوی تبریزی، جو معروف عارف آیتالله سید علی قاضی کے شاگرد تھے ان سے استفادہ کیا اور اخلاق و عرفان پر دست رسی حاصل کی۔
اخلاقی اور عرفانی میدان میں کام کیا اور عرفان میں وہ ایک واسطے سے آیتالله سیدعلی قاضی کے شاگردوں میں شمار ہوتا ہے اور علامه طباطبائی، سید محمدحسن الهی طباطبایی، آیتالله بهجت، آیتالله سیدرضا بهاءالدینی اور بعض دیگر علما سے کسب فیض کیا تھا۔
علمی آثار
فاطمی نیا کی کتاب «فرجام عشق» انکی کتاب ہے جسمیں وہ امام خمینی(ره) کی غزل کی شرح لکھتے ہیں. انکے دروس سے اخذ شدہ باتوں پر مبنی چند کتابیں لکھی گئی ہیں :
شرح و تفسیر زیارت جامعه کبیره
نکتهها از گفتهها: تقاریر کی کتاب تین جلد
فرهنگ انتظار
نغمه عاشقی: خطابات سے اقتباسات
ایکنا نیوز کا ادارہ مراجع عظام، علما، مدارس اور انکے خاندان کی خدمت میں اس عظیم عارف کی وفات پر تعزیت پیش کرتا ہے۔/