ایکنا انٹرنیشنل ڈیسک کے مطابق عمان کے وزیر خارجہ نے زور دے کر کہا کہ مسقط سمجھوتہ معاہدوں میں شامل نہیں ہو گا کیونکہ وہ "فلسطینی عوام کی حمایت کرنے والے اقدامات کو ترجیح دیتا ہے۔"
اس سے پہلے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی عمان کا ایک روزہ دورہ کیا جہاں صدر رئیسی کے دورہ عمان کے موقع پر ایران اور عمان نے 12 اقتصادی ، سیاسی اور سیاحتی معاہدوں پر دستخط کئے گیے۔ ایرانی نے عمان کے ایک روزہ دورے کے دوران عمان کے بادشاہ ہیثم بن طارق آل سعید کے ساتھ دو طرفہ ، علاقائی اور بین الاقوامی امور کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔ اس ملاقات میں تاریخي، ثقافتی ، سیاسی اور برادرانہ تعلقات کے پیش نظر دونوں ممالک نے مشترکہ اعلامیہ جاری کیا ، جس میں تہران اور مسقط نے باہمی تعاون کو فروغ دینےکا عزم اور باہمی تعلقات میں نئی فصل کے آغازکا فیصلہ کیا ہے۔ دونوں ممالک نے اقتصادی، تجارتی، سیاسی، عسکری اور ثقافتی تعلقات کو فروغ دینے کا عزم ظاہر کیا ۔
تجزیہ کاروں کے مطابق قطر کے علاوہ عمان بھی جوہری ڈیل میں کردار ادا کرنے کے خواہاں ہے تاہم بدر البوسعیدی نے عمان، ایران اور امریکہ کے درمیان مذاکرات کی تصدیق نہیں کی لیکن کہا کہ نئے جوہری معاہدے تک پہنچنا خطے اور دنیا کے مفاد میں ہے۔