وزارت اوقاف اردن کے قرآن مخالف اقدام پر اعتراضات

IQNA

وزارت اوقاف اردن کے قرآن مخالف اقدام پر اعتراضات

10:43 - June 25, 2022
خبر کا کوڈ: 3512140
تہران ایکنا: اردن میں وزارت اوقاف کی جانب سے قرآنی مراکز کی بندش پر مختلف طبقوں کی جانب سے شدید اعتراضات کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے۔

ایکنا نیوز- العربی 21 نیوز کے مطابق وزارت اوقاف اردن کی جانب سے جمعیت حفظ قرآن کریم کے قرآنی مراکز کی بندش پر دانشور طبقہ سمیت مختلف لوگوں نے اس پر شدید اعتراضات شروع کردیے ہیں۔

 

وزارت اوقاف اردن نے بچوں کے لیے مخصوص قرآنی سنٹروں کی اصلاحات اور کڑی شرایط کا اعلان کیا ہے جسکو مختلف طبقوں نے قرآنی مراکز کی بندش کے مترادف قرار دیا ہے۔

 

شرایط میں کہا گیا ہے کہ تمام قرآنی ٹیچرز کے لیے ضروری ہے کہ وہ ہفتہ میں زیادہ سے زیادہ نو گھنٹے کام کرنے کے پابند ہوں گے۔

 

بچوں کے مراکز میں تین سے نو سال کے بچے شامل ہیں اور ان کو پابند رکھا جائے گا کہ قرآن مجید کے علاوہ کوئی اور درس نہیں دے سکتا۔

 

جمعیت حفظ قرآن الكريم نے بیان میں کہا ہے: قرآن مراکز ایک تعلیمی ادارہ ہے جو اکتیس سال قبل وجود میں آیا ہے اور وزارت ثقافت کے انڈر نظم و ضبط سے کام کررہا ہے۔

 

انجمن نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ شرایط پر نظر ثانی کی جائے اور ایسا قانون بنائے جو بنیادی قوانین سے متصادم نہ ہو اور عملی حقیقتوں کومدنظر رکھا جائے۔

 

وزیر اوقاف محمد الخلایله کا اس بارے میں کہنا تھا: بچوں کے مراکز کے سروے سے معلوم ہوا کہ یہاں پر ساڑھے آٹھ سے ساڑھے بارہ تک کام ہوتا ہے اور ان مراکز میں عربی کے علاوہ انگریزی اور ریاضی سیکھانے کا بھی اہتمام ہے۔

 

خلایله کا کہنا تھا:اکثر قرآن مراکز پرائیویٹ اداروں میں قایم ہیں اور انکے مالکان نے اس پر اعتراضات کیے ہیں اور اگر یہاں پر قرآن پڑھانا ہے تو اس کی اجازت لینی ہوگی۔

نظرات بینندگان
captcha