مومنین کی پندرہ حقیقی صفات

IQNA

قرآنی سورے/ 23

مومنین کی پندرہ حقیقی صفات

8:25 - August 03, 2022
خبر کا کوڈ: 3512432
سوره مومنون ان مکی سوروں میں سے ہے جنمیں مومنین کی حقیقی نشانیاں بیان کی گئی ہیں، بیہودہ باتوں سے دوری کرنا اور پاکیزہ زندگی گزارنا سرفہرست ہے۔

ایکنا نیوز- سوره مؤمنون قرآن کریم کا تئیسواں سورہ ہے جسمیں 118 آیات ہیں اور یہ اٹھارویں پارے میں موجود ہے

قرآن مجید کا یہ مکی سورہ ترتیب نزول کے حوالے سے چوہترواں سورہ ہے جو رسول گرامی پر نازل ہوا ہے، اس کو مومنون کا نام دیا گیا ہے کیونکہ اس کی ابتدائی آیات میں مومنین کی کامیابی پر اشارہ  (قد افلح المؤمنون) ہوا ہے اور پھر اہل  ایمان کی پندرہ نشانیوں کا ذکر ہوا ہے۔

بیہودہ باتوں اور کاموں سے دوری، اچھے کاموں میں پیش پیش، داستان حضرت حضرت موسی(ع) و حضرت نوح(ع)، انسانی خلقت اور قیامت کا بھی اس میں ذکر ہے۔

علامه طباطبایی  تفسیر المیزان میں، خدا اور روز قیامت پرایمان ، مومنین کی پسندیدہ صفات کا بیان اور کفار کے ذلیلانہ اخلاق، خدا کی جانب سے خوف و امید اور گذشتہ امتوں نوح(ع) تا عیسی(ع) کی اقوام پر بلاوں کا نزول اس سورہ کے اصلی بحث میں شامل ہے، تفسیر نمونہ میں بھی عقیدے کے مسائل، مومنین کی سیرت اس سورے کا عنوان بتایا گیا ہے۔

اس سورے کے موضوعات کو سات حصوں میں تقسیم کیا جاسکتا ہے:

شروع کی ایات میں ان صفات کا ذکر ہے جن سے مومنین کی کامیابی یقینی ہے اور ان صفات کا اجتماعی زندگی میں گہرا اثر ہے۔

دوسرے حصے میں خداشناسی کی نشانیوں کا پیش کی گئی ہیں اور نظام ہستی کی حیرت انگیز حصوں کو جو زمین و آسمان اور انسان و حیوانات کی خلقت میں نمایاں ہیں ان پر اشارہ ہوا ہے۔

تیسرے حصے میں گذشتہ انبیاء کی داستان جنمیں نؤح، ھود، موسی اور عیسی علھہم السلام ہے انکی زندگیوں کے بعض حصوں کو بیان کیا گیا ہے۔

چھوتے حصے میں مستکبروں، طاقت سے بات کرنے والوں کو مخاطب قرار دیا گیا ہے اور انکو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ خدا کی طرف لوٹ جائیں۔

پانچویں حصے میں قیامت پر بحث کی گیی ہے اور چھٹی حصے میں خدا کی حاکمیت عالم ھستی پر پیش کی گیی ہے۔

آور آخرکار ساتویں حصے میں دوبارہ قیامت، روز جزا اور نیک افراد کے بدلے اور برے افراد کی سزا کو موضوع سخن بنایا گیا ہے اور انسان کی خلقت کے مقصد پر سورے کا اختتام ہوتا ہے۔/

متعلق خبر
نظرات بینندگان
captcha