مسلم کشی کے اعتراف کے بعد انڈین وزیرداخلہ کے استعفی کا مطالبہ

IQNA

مسلم کشی کے اعتراف کے بعد انڈین وزیرداخلہ کے استعفی کا مطالبہ

8:03 - November 28, 2022
خبر کا کوڈ: 3513243
ایکنا تھران- گجرات میں سال ۲۰۰۲ میں بی جے پی کی مداخلت اور مسلم کشی کے بیان کے بعد مسلمانوں نے وزیرداخلہ سے استعفی کا مطالبہ کردیا۔

ایکنا- نیوز چینل الجزیره کے مطابق وزیرداخلہ امیت شاہ کے بیان کہ گجرات واقعہ میں حزب حاکم کا ہاتھ شامل ہے سوشل میڈیا میں صارفین نے غم و غصے کا اظھار کیا۔

امیت شاه نے ایک کانفرنس میں کہا تھا کہ گجرات واقعہ میں حکومت نے باغیوں کو درس سبق سکھایا تھا۔

سال 2002 کو گجرات کا بدترین واقعہ پیش آیا تھا جس میں ہزاروں لوگ مارے گیے تھے جنمیں اکثریت مسلمان تھے جب کہ ہزاروں دیگر مسلمان آوارہ ہوگیے تھے مذکورہ واقعہ ٹرین میں آگ لگنے کے حادثے کے بعد پیش آیا تھا جسمیں ساٹھ ہندو کی موت واقع ہوئی تھی۔

بیس سال کے بعد وزیر داخلہ نے جمعہ کو ایک انتخاباتی مہم میں کانفرنس کے دوران کہا کہ سال 2002 کو حکومت نے افراتفری پھیلانے والوں کو سبق سکھایا اور اس کے بعد امن آیا۔

اس اعتراف کے بعد سوش میڈیا پر مسلم صارفین نے شدید اعتراضات کا سلسلہ شروع کردیا ہے اور کہا ہے کہ گجرات واقعہ خود گورنمنٹ کا تیار کردہ تھا۔

ہندوستان میں مسلم کشی پر اکثر ہندو شدت پسند غنڈوں کا ہاتھ بتایا جاتا ہے اور پھر ان واقعات کو بلوائی حملہ قرار دیکر واقعہ نظر انداز کیا جاتا ہے کہ ان واقعات کو اسلام فوبیا کی عمدہ مثال قرار دیا جاسکتا ہے۔/

 

4102627

نظرات بینندگان
captcha