یعقوب کا پچاس سال تک امتحان

IQNA

قرآنی شخصیات/ 18

یعقوب کا پچاس سال تک امتحان

7:24 - December 01, 2022
خبر کا کوڈ: 3513265
ایکنا تھران- انبیاء خدا کے خاص بندوں میں شمار ہوتا ہے اور سخت امتحانات دینا پڑتا ہے جیسے یعقوب کو پچاس سال تک آزمایش کا سامنا رہا۔

ایکنا نیوز- حضرت یعقوب فرزند اسحاق، نواسہ حضرت ابراهیم(ع)  تھے. قرآن میں حضرت ابراہیم کو اسحاق و یعقوب کی پیدائش کی نوید دی جاتی ہے۔

 یعقوب کا لقب، اسرائیل ہے اور روایات کے مطابق اس لقب کو خدا کی جانب سے دیا گیا ہے تاکہ اس کے توسط سے برکت پیدا ہو، کہا جاتا ہے کہ اسرائیل کا ایک معنی "خدا کا بندہ" ہے۔

حضرت یعقوب کا نام قرآن میں ۱۶ مرتبه آیا ہے اور ۱۰ بار اشارہ ہوا ہے، سورہ آل‌عمران و مریم میں دوبار اسرائیل کا لفظ آیا ہے.

 

طبرسی مجمع البیان میں اسرائیل کا مطلب یعقوب بیان کرتا ہے؛ وہ کہتا ہے، «اِسرا» یعنی بنده اور «ئیل» یعنی اللہ تعالی یعنی خدا کا بندہ.

انکا لقب «اسرائیل» ہے، بنى اسرائیل کا باپ شمار ہوتا ہے کیونکہ یعقوب کے نواسوں میں کافی انبیاء مبعوث ہوئے تاہم قرآن میں یعقوب کو«امام» کہا گیا ہے۔

اسحاق نے اپنے بیٹے، یعقوب سے درخواست کی کہ وہ  بین النهرین کی لڑکیوں سے شادی کریں جو طوفان حضرت نوح(ع) سے باقی بچ گیے تھے اور وہ اس درخواست کو قبول کرلیتے ہیں. انہوں نے دو بہنوں «الیا» اور «راحیل» سے شادی کی. البته روایات کے مطابق یعقوب ایک بہن کے مرنے پر دوسری بہن سے شادی کرلیتا ہے۔

 

وہ پہلئ «الیا» سے شادی کرتے ہیں جس سے چھ فرزند پیدا ہوتے ہیں اور انکے مرنے پر انکی بہن راحیل سے شادی کرتے ہیں جن سے حضرت یوسف اور بنیامین پیدا ہوتے ہیں اور پھر دو اور شادیاں بھی کرتے ہیں جن سے چار اولاد پیدا ہوتے ہیں۔

قرآن کریم میں حضرت یعقوب کا نام مختلف مواقعوں پر آیا ہے تاہم تفصیل کے ساتھ  انکے بیٹے یوسف (ع) کی داستاں سوره یوسف میں آیا ہے۔

وہ یوسف کی جدائی میں لمبے عرصے تک روتے ہیں یہانتک کہ انکی بینائی چلی جاتی ہے.  روایات کے مطابق پچاس سال تک وہ جدائی کا غم برداشت کرتے ہیں اور پھر یوسف کے ملنے پر مصر ہجرت کرتے ہیں اور کچھ عرصہ وہی رہتے ہیں۔

حضرت یعقوب نے پچاس سال تک اهل کنعان تک دین حضرت ابراهیم(ع) کی دعوت دی۔

یعقوب(ع) دیگرالهى(ع)، پیغمبروں کی طرح خصوصیات کے مالک تھے خدا کا صالح بندہ، علم و دانش سے لبریز اور تعبیر خواب کے ماہر اور صبر کرنے والا۔

یعقوب(ع) مسجد میں سب سے پہلے آتا تھا اور سب سے آخر میں مسجد سے باہر جاتے۔

وہ  140 یا 147 سال کی عمر میں دار فانی سے کوچ کرگیے اور انکی وصیت کے مطابق انکے جنازے کو فلسطین منتقل اور غار مکفیله واقع شهر الخلیل(حبرون) میں سپرد خاک کیا گیا۔/

نظرات بینندگان
captcha