دیہات بینک، فقرو غربت سے پاک دنیا

IQNA

بنگلہ دیشی مسلم کا آئیڈیا؛

دیہات بینک، فقرو غربت سے پاک دنیا

7:16 - December 03, 2022
خبر کا کوڈ: 3513276
ایکنا تھران- محمد یونس اگر 82 سال قبل پیدا نہ ہوتے تو شاید «بینکنگ برائے غربا» کی بات نہ کرتے، گرامین بینک غرباء کو قرضہ دیتا ہے تاکہ لوگ تجارت یا کھیتی باڑی کرسکے۔

ایکنا نیوز کے مطابق عام طور پر بینک سرمایوں داروں کے لیے قایم کیا جاتا ہے کیونکہ اکثر لوگوں کے پاس اتنا سرمایہ ہوتا ہی نہیں کہ وہ بینک میں زخیرہ کرسکے اور دوسری جانب بینک بھی قرضہ سفید پوش افراد ہی کو دیتا ہے۔

تاہم بعض مالی ادارے اور بینک مختلف وجوہات کی بناء پر نادار طبقوں کی بہتری، ماحولیات اور اجتماعی امور میں بھی معاونت کرتا رہتا ہے جنمیں مختلف آسان شرایط پر قرضے، سرمایہ کاری اور تعمیراتی امور میں مدد کرنا شامل ہے۔

 

بانک گرامین، بانکی برای توانمند سازی فقرا

« بینک گرامین» (Grameen Bank)  بنگلہ دیش میں وہ بینک ہے جو مالی حوالے سے انتہائی کمزور افراد کی معاونت کرتا ہے. یہ بینک بغیر کسی خاص بڑی ضمانت کے آسانی سے کمزور افراد کو قرضہ فراہم کرتا ہے.

ہوسکتا ہے کہ اگر محمد یونس 82 سال قبل دنیا میں نہ آتے تو وہ اس طرح کے بینک کی بات نہ کرتا. ۲۸ جون سال ۱۹۴۰، کو بنگلہ دیش میں پیدا ہونے والے یونس نے فقیر و نادار افراد کے لیے بنگلہ دیش میں ایک امید پیدا کردی۔

 

بانک گرامین، بانکی برای توانمند سازی فقرا

گرامین بینک سال ۱۹۷۶ میں  چٹاگانگ یونیورسٹی کے پروفیسر محمد یونس کی تحقیقاتی ریسرچ کے حوالے سے ایک ایسا آئیڈیا سامنے لایا جس کی بنیاد پر اکتوبر ۱۹۸۳، کو گرامین بینک کا قیام عمل میں لایا گیا۔

سال ۲۰۱۷، تک گرامین بینک کے 2600 برانچز قایم ہوچکے تھے جہاں سے نوے لاکھ افراد آسان شرایط پر قرضے لے چکے ہیں ، یہ بینک بنگلہ دیش کے 97 فیصد گاوں میں موجود ہے اور اس کو دیکھتے ہویے دنیا کے 64 دیگر ممالک میں اس طرز کے بینک قایم ہوچکے ہیں۔

 

بانک گرامین، بانکی برای توانمند سازی فقرا

گرامین بینک اب ترقی یافتہ ممالک میں بھی قابل تقلید بن رہا ہے۔

گرامین بینک کے مطابق ۹۵ فیصد قرضے خواتین لیتی ہیں کیونکہ روایتی انداز میں اس طبقے کو مالی حوالے سے کمتر دست رسی حاصل ہیں۔/

4103480

نظرات بینندگان
captcha