لوگوں میں سے ایسا ہے جو خدا کی خوشنودی کے لیے اپنی جان کو فروخت کرتا ہے.

IQNA

لوگوں میں سے ایسا ہے جو خدا کی خوشنودی کے لیے اپنی جان کو فروخت کرتا ہے.

ماه ربیع الاول کی آمد مبارک باد، ماہ سرور و حیات نو مبارک
لوگوں میں سے ایسا ہے جو خدا کی خوشنودی کے لیے اپنی جان کو فروخت کرتا ہے.
«وَمِنَ النَّاسِ مَن یَشْرِی نَفْسَهُ ابْتِغَاء مَرْضَاتِ اللّهِ ...»؛
لوگوں میں سے ایسا ہے جو خدا کی خوشنودی کے لیے اپنی جان کو فروخت کرتا ہے. (بقره/ 207)

یہ آیت اوّل ربیع الاول کی رات امیرالمؤمنین علی(علیه السلام) کی شان میں نازل کی جاتی ہے
اس رات رسول اکرم (صلی الله علیه و آله) کفار کی شر سے بچنے کے لیے مکہ سے مدینہ ہجرت کرتے ہیں
اور تاریخ انسانیت کے بے نظیر ہیروامام علی(علیه السلام) آپکے بستر پرمردانہ وار سو جاتے ہیں۔
 
وہ لیلة المبیت کی رات تھی ...
غزالی ، احیاء العلوم میں لکھتے ہیں:
جس رات امیر المومنین حضرت علی(علیه السلام) رسول اکرم(صلی الله علیه و آله) کے بستر پر سویے تو
جبرئیل اور میکائیل سے خطاب ہوا کہ میں نے تم دونوں میں اخوت کا رشتہ قایم کیا اور ایک کی عمر کو زیادہ قرار دیا ہے تم میں سے کون اپنی عمر دوسرے کو دینا چاہو گے ؟
دونوں نے طویل عمری کو اختیار کیا ، تو خطاب ہوا : «زمین پر نظر ڈالو کہ کسطرح امام علی(علیه السلام) نے اپنی زندگی کو رسول اکرم  (صلی الله علیه و آله) کی زندگی بچانے کے لیے پیش کردیا ہے پس جاو اور انکی حفاظت کرو»

وہ آیے اور جبرئیل  امیرالمؤمنین کے سرکی سمت اور میکائیل پاوں کی جانب بیھٹے اور کہا: بخٍ بخٍ من مثلک یابن ابیطالب، اے فرزند ابوطالب کی شان ہے تیری، خدا فرشتوں کے درمیان تم پر فخر کررہا ہے.یہاں پر آیت شریفه «وَ مِن الناس مَن یشری نفسه ابتغاء مرضات الله...» نازل ہوتی ہے۔
احیاء العلوم- غزالی- کتاب هفتم - بحث ایثار نفس.