ایکنا نیوز- خبررساں ادارے smh؛ کے مطابق برطانوی نایب وزیر داخلہ بین والاس (Ben Wallace)، کا کہنا ہے: شام اور عراق میں لڑنے کے لیے ۸۵۰ شدت پسند جاچکے تھے جنمیں سے نصف واپس آچکا ہے مگر باقی کے بارے میں کسی کو پتہ نہیں کہ وہ کہاں چلے گیے ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ جانے والوں میں سے پانچواں حصہ جنگ میں مارا جاچکا ہوگا، کچھ ترکی کی سرحدوں کی طرف فرار کرگیے ہوں گے مگر بہت سے شدت پسند لاپتہ ہوچکے ہیں۔
والاس کا کہنا ہے کہ ہم نے انکے بارے میں کافی معلوما ت حاصل کی ہیں مگر نہر فرات کے اطراف سے فرار ہونے کے بعد ان میں کافی گم ہوچکے ہیں جبکہ نصف عناصر برطانیہ واپس آچکے ہیں۔
شام میں ہلاک ہونے والے برطانوی شدت پسندوں کی شاخت مشکل ہے تاہم شامی حکومت کو بھی انکی شناخت میں کوئی دلچسپی نہیں۔
برطانوی کابینہ کے ممبر روری اسٹوارٹ (Rory Stewart) نے اکتوبر کا ایک بیان میں کہا تھا کہ ان عناصر کے شر سے بچنے کا ایک ہی راستہ ہے کہ ان کو قتل کردیا جائے/.