ایکنا نیوز- رسول گرامی اسلام(ص) فرماتے ہیں «خواب کے تین قسم ہیں: خدا کی جانب سے بشارت، غم جو شیطان کی جانب سے دیا جاتا ہے ، اور روزمرہ کا معمول جو انسان خواب میں بھی دیکھتا ہے». تاہم کونسا خواب خاص بشارت جانا جاتا ہے؟
رسول اکرم(ص) سورہ یونس آیت ۶۴ کے بارے جو فرماتا ہے«لَهُمُ الْبُشْرَى فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَفِي الْآخِرَةِ؛ دنيا و در آخرت کی زندگی میں شاد (و مسرور) ہیں»، فرماتے ہیں: وہ بشارت خوب ہے جو مومن دیکھتا ہے اور اس کو دنیا کی زندگی میں بشارت ملتی ہے. اس آیت بارے ایک اور حدیث میں کہا جاتا ہے: وہ بشارت وہ خؤاب ہے جو مومن دیکھتا ہے یا اس کے بارے میں کوئی دیکھتا ہے، حضرت رسول اکرم(ص) سچے خواب بارے فرماتے ہیں: سچا خواب خدا کی جانب سے ہے اور یہ ایک طرح سے نبوت کا حصہ ہے۔
سچے خواب پر ایمان رسول اکرم (ص) کی نظر میں
سچے خواب اور اس پر ایمان اس قدر اہمیت کا حامل ہے کہ رسول خدا(ص) اس بارے میں فرماتے ہیں: «من لم یؤمن بالرؤیا الصادقه فانه لم یؤمن بالله و رسوله؛ جو سچے خواب پر ایمان نہ رکھے گویا اس نے خدا و رسول خدا(ص) پر ایمان نہیں لایا ہے».
قرآن کریم میں خواب اور اسکے اثرات کو اہم مسلے کے طور پر دیکھا گیا ہے اور مختلف مقامات پر اشارے موجود ہیں۔ قرآن کریم میں متعدد خواب بارے کہا جاتا ہے جیسے انبیاء کا خواب، بادشاہوں اور عام افراد کے خواب پر بات ہوئی ہے جو اس موضؤع کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے اور خواب اور حقیقی و اجتماعی زندگی میں تعلق کو واضح کرتا ہے۔/
- ایرانی دانشور سید محمود جوادی کی یاد داشتوں سے اقتباس