جنگ بندی كے حوالے سے حالیہ بيان بازی پر قاﺋد انقلاب كا اظہار افسوس

IQNA

قاﺋد انقلاب اسلامی:

جنگ بندی كے حوالے سے حالیہ بيان بازی پر قاﺋد انقلاب كا اظہار افسوس

قاﺋد انقلاب نے جنگ كے حوالے سے حالیہ بيان بازی كا ذكر كرتے ہوۓ كہا: بہتر تھا كہ یہ گلے شكوے اور بيان بازی نہ ہوتی ليكن اگر ہوگئی ہے تو اس میں زيادہ روی نہ ہوتی كيونكہ اس سے یہ عندیہ ملتا ہے كہ شايد كوئی بہت بڑا واقعہ رونما ہوگيا ہے جبكہ ايسی كوئی بات نہیں ہے
انہوں نے قرارد داد نمبر ۵۹۸ كو قبول كركے جنگ بندی كا ذكر كرتے ہوۓ كہا:امام خمينی رہ،شجاعت استقامت اور روشن مستقبل كے مظہر تھے اور انكی تمام پاليسياں خواہ وہ جنگ بندی اور قرار داد ۵۹۸ كو قبول كرنا ہو سب كی سب اسی محور كے گرد گھومتی تھیں اور امام خمينی رہ نے انقلاب كے اسلوب اور طريقہ كار تدبر اور بصيرت كے ساتھ شجاعت كو قرار ديا تھا اور آج ہم بھی اپنی تمام پاليسيوں میں دليری ،شجاعت كے ساتھ بصيرت كو سامنے ركھتے ہوۓ ايران كی مومن اور شجاع قوم پر بھروسہ كركے آگے بڑھ رہے ہیں-
انہوں نے ايران كے ایٹمی پروگرام كا ذكر كرتے ہوۓ كہا :دو سال پہلے ہماری غنی سازی كی پاليسی كا تجربہ ايك كامياب تجربہ تھا اور موجودہ پاليسی بھی سوچ سمجھ كر وضع كی گئ ہے. ان تمام امور كی رپورٹیں ريكارڈ میں موجود ہیں اور مناسب موقع پر یہ عوام كے سامنے لائی جاﺋیں گی –انہوں نے اسی موضوع پر مزيد كہا :ہمارا ایٹمی پروگرام بہت شفاف ہے اور اس میں ہماری پاليسی یہ ہے كہ ہم اپنے حق سے كسی طرح بھی پيچھے نہیں ہٹیں گے اور ہمارے ایٹمی پروگرام كا مقصد بھی دنيا كے سامنے واضح ہے –
آخر میں انہوں نے موجودہ مجلس خبرگان اور اسلامی بلدياتی كونسلوں كے انتخابات كا ذكر كرتے ہوۓ كہا:یہ دونوں انتخابات اہم ہیں اور عوام اس میں بھرپور شركت كریں گے اور اس حوالے سے ہم آﺋندہ دنوں میں عوام سے خطاب كریں گے –انہوں نےحكومتی عہدہ داروں كے انتخابات میں كسی قسم كی دخالت نہ كرنے كی تلقين كی اور كہا كہ انتظامیہ صرف اپنی ذمہ داری انجام دے تاكہ انتخابات منصفانہ ،غير جانبدارانہ اور شفاف ہوں-
قاﺋد انقلاب اسلامی نے امريكہ كی اس علاقے میں ناكامی اور شكست كاذكر كيا. بالخصوص اس كی عراق ،فلسطين اور لبنان میں شكست فاش كو بيان كرتے ہوۓ كہا:امريكہ اپنی شكست كا جبران كرنا چاہتا ہے لہذا وہ اس خطے كے ممالك بالخصوص عربی ممالك كو ايران سے ڈرانا چاہتا ہے تاكہ ايران كو تنہا كرديا جاۓ ليكن اسے جان لينا چاہیے كہ ہميشہ كی طرح اب بھی وہ اپنے ناپاك عزاﺋم میں كامياب نہیں ہوگا-
انہوں نے شيعہ اتحاد اور ايران كے بيرونی شيعہ قدرت جيسے مساﺋل كے پروپيگنڈہ كا ذكر كرتے ہوۓ كہا : اس خطہ كے ممالك اور سياسی شخصيات كو ايسے غلط پروپيگنڈوں كی طرف متوجہ اور خبردار رہنا چاہیے-
آيت اللہ خامنہ ای نےمزيد كہا:انقلاب اسلامی كی كاميابی كی وجہ سے ايران ايك پاور تھی اور موجودہ دور میں اس كی قدرت مزيد آشكار ہوگئی ہے ليكن یہ قدرت اور طاقت اسلامی اصولوں اور ملت ايران پر اعتماد كی بدولت ہے اور یہ ہماری طاقت كسی ملك اور قوم پر دباٶ اور اسے ڈرانے دھمكانے كے لیے نہیں ہے كيونكہ اسلامی جمہوریہ ايران حق و عدالت و انصاف كا حامی اور ہر قسم كے ظلم اور بربريت كا مخالف ہے.