ایکنا نیوز- خبررساں ادارے IFPress؛ کے مطابق برطانیہ میں حالیہ برسوں میں نسل پرستی اور اسلامو فوبیا میں اضافہ ہوا ہے
اور سروے سے معلوم ہوتا ہے کہ مسلمان بچوں کی روز مرہ زندگی شدید متاثر ہوئی ہے۔
نفرت اور تعصب کا یہ عالم ہے کہ بہت سے مسلمان بچے مسجد جاتے ہوئے خوف محسوس کرتے ہیں۔
لندن میں ماہر نفسیات «سهام القاسم» کا کہنا ہے کہ تعصب اور بدسلوکی کا یہ صرف ایک پہلو ہے۔
القاسم کے مطابق مسلمان بچے سمجھتے ہیں کہ یہ مسلمانوں کی زندگی کا مشکل دور ہے۔
کینگزیونیورسٹی اور لندن اسلامی مرکز کے مشترکہ تعاون سے انجام پانے والے سروے میں کہا گیا ہے کہ مسلمان بچے اسلام کی وجہ سے خود کو غیر محفوظ سمجھنے لگے ہیں۔
القاسم کے مطابق مسلمان بچوں کا کہناہے کہ اسلام کی وجہ سے انکا مذاق اڑایا جاتا ہے اور انکو دھمکی ملتی ہے کہ وہ ملک چھوڑ کر چلا جائے۔
مسلمان طلبا دوسرے بچوں کا یہ رویہ دیکھ کر شدید زہنی ازیت سے دوچار ہوتے ہیں۔
القاسم کا کہنا ہے کہ اس سے مسلمان بچوں پر تباہ کن اثرات پڑسکتے ہیں اور اس موضوع پر متعلقہ افراد اور اداروں کو کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔
القاسم جلد ہی ہائی اسکولوں میں مسلمان بچوں کے حوالے سے سروے کرنا کا ارادہ رکھتے ہیں/.