کرونا میت کے غسل کے حوالے سے آیت‌الله سیستانی کا فتوی

IQNA

کرونا میت کے غسل کے حوالے سے آیت‌الله سیستانی کا فتوی

10:44 - March 29, 2020
خبر کا کوڈ: 3507432
تہران( ایکنا) عراقی مرجع تقلید نے کرونا میت کے بارے میں غسل و کفن کے حوالے سے سوالوں کے جوابات دئیے۔

کرونا یا کوویڈ ۱۹ سے انتقال کرنے والوں کے غسل و کفن دفن کے بارے میں سوالات پوچھے گئے تھے جنکے جوابات جاری ہوئے ہیں۔

 

فتوے میں کہا گیا ہے کہ غسل کا امکان نہ ہو تو تیمم کرایا جائے اور اگر کسی ملک میں سخت قوانین کا نفاذ ہو تو غسل و تیمم کے بغیر بھی دفنایا جائے۔

 

انکا کہنا تھا کہ اس صورت میں حنوط بھی لازم نہ ہوگا۔

 

آیت‌الله سیستانی کے جاری شدہ جوابات کچھ یوں ہیں۔

 

بسم الله الرحمن الرحیم

 

سلام علیکم و رحمت الله و برکاته

 

سؤال: کرونا سے انتقال شدہ میت کا غسل واجب ہے یا تیمم بھی ہوسکتا ہے؟ اگرکسی ملک میں سخت قوانین موجود ہیں اور میت کو کیمکل لگا کر مخصوص انداز میں پیک کیا جاتا ہے تو کیا اس پیک کو کھولا جاسکتا ہے؟

 

جواب: اگر وائرس کے خوف سے ایسا کیا جاتا ہے تو اگر ممکن ہے دستانے پہن کر میت کا تیمم کرایا جائے، لیکن اگر وہاں کا قانون اجازت نہ دیے تو بغیر غسل و تیمم کے دفنایا جاسکتا ہے۔

 

سؤال: اگر حنوط میت اور کافور کا سات گانہ مقامات پر لگانا ممکن نہ ہو تو بدلے میں کیا کریں؟

 

جواب: اس صورت میں حنوط ساقط ہوجاتا ہے۔

 

سؤال: کیا سہ گانہ تکفین لازم ہے؟ اگر کسی ملک میں قانونا اس پلاسٹک تھیلے کو کھولنا ممکن نہ ہو تو کیا کریں؟

 

جواب: پلاسٹک کے باوجود سہ گانہ تکفین لازم ہے اور اگر ایسا ممکن نہ ہوسکا تو کسی اور کپڑے اور پوشاک سے ایسا کرنا چاہیے۔

 

سؤال: بعض ممالک میں قانون کے مطابق وہاں کرونا سے مرے افراد کو جلایا جاتا ہے تو اس صورت میں کیا وارثین کو مخالف کرنا چاہیے؟

 

پاسخ: مسلمان کا جسم یا میت جلانا کسی صورت درست نہیں اور وارثین اور دیگر افراد کو اس کی مخالفت کرنی چاہیے۔

 

سؤال: میت کو تابوت کے ساتھ دفن کرنے کے حکم کیسا ہے؟

 

جواب: جایز ہے مگر اس طرح کہ میت تابوت کے اندر اس طرح رکھا جائے کہ منہ قبلہ کی طرف کرنا ممکن ہو۔

 

سؤال: کرونا سے مرے افراد کو مخصوص انداز میں عام قبرستانوں میں دفن کرنا اور روٹین کے مطابق قوانین اور شرعی مسایل کی عدم رعایت کے بارے میں کیا حکم ہے خاص کر اگر میت نے دن کی جگہ کے حوالے سے وصیت کی ہو؟ [ کہا جاتا ہے کہ مرنے کے بعد میت کے جسم سے وائرس کا پھلینا ممکن نہیں]

جواب: اس صورت میں مخالفت درست نہیں اور مقامی حکام کی اس میں تعاون کرنا چاہیے۔/

3887920

نظرات بینندگان
captcha