ایکنا نیوز سے گفتگو میں چینی مسلم انجمن کے نمایندے شمسالدین مین چانگ (Shamsuddin Min Chang جو تہران کی عالم وحدت کانفرنس میں شریک تھے گفتگو میں کہا:: انجمن اسلامی چین کے نمایندے ہر سال اس وحدت کانفرنس میں شریک ہوتے ہیں اور میرا خیال ہے کہ اس کانفرنس سے دنیا کو وحدت کا پیغام ملتا ہے۔
مین چانگ نے چین میں مسلمان اور دیگر مذاہب کے درمیان وحدت کے حوالے سے کہا: چین میں اسلام کے ہمراہ چار مذاہب موجود ہیں جنمیں بودیسم، تائوئیسم، مسیحیت اور کیھتولک کے پیروکار شامل ہیں جو سب آپس میں امن و محبت سے بسر کرتے ہیں۔
چینی مسلمان نمایندے نے چین میں مسلمانوں پر تشدد اور سختی کے حوالے سے کہا: چین میں مسلمان عبادات میں آزاد ہے اور مغربی میڈیا میں مسلمانوں پر دباو کی خبریں پروپیگنڈا ہیں اور ہم نے کافی مسلمان نمایندوں کو دعوت دی ہے کہ وہ آکر نزدیک سے مذہبی آزادی کو ملاحظہ کریں۔
انکا کہنا تھا کہ شدت پسندی اور دہشت گردی دنیا کے بہت سے علاقوں میں موجود ہیں اور سنکیانگ میں بھی بعض واقعات رونما ہوتے ہیں اور یہ سیاسی بنیادوں پر کیا جاتا ہے نہ کہ مذہبی۔
مینچانگ نے شدت پسندی کو بدترین مشکل قرار دیتے ہوئے کہا کہ چین میں مسلمان علما اور دانشور باریک بینی سے اس کا جایزہ لے رہے ہیں کہ شدت پسندی کو پروان چڑھانے سے روکا جائے۔
انکا کہنا تھا: تمدنوں کی وحدت میں چین میں ہمارا اچھا تجربہ رہا ہے اور سب آپس میں امن و محبت سے رہتے ہیں ، مذاہب میں فرق اہم نہیں بلکہ سرزمین اور انسانوں کی حفاظت ضروری ہے۔/