برسی کی تقریب میں علما الائنس کے سربراہ شيخ ماهر حمود نے خصوصی خطاب کیا۔
ایران کے ثقافتی سفیر عباس خامهيار نے شہیدوں کی راہ پر چلنے کی تاکید کرتے ہوئے کہا: شهيد سليمانی دشمن کے لیے خطرناک ترین شخص تھا جس نے امریکہ و اسرائيل را کے نقشوں کو علاقے میں نقش بر آب کردیا۔
انکا کہنا تھا کہ شہید سلیمانی کی جنگی حکمت عملی سے دشمن کے تمام حربے ناکام ہوئے اور ضرورت ہے کہ نظامی یورنیورسٹیوں میں انکی حکمت کا مطالعہ کیا جائے.
انکا کہنا تھا کہ شہید سلیمانی نے نہ صرف جنگ کے میدان میں بلکہ سیاسی میدان میں بھی لوہا منوایا۔
انکا کہنا تھا کہ شہید سلیمانی جہاد کے علاوہ علم و ادب کی دنیا میں بھی شہسوار تھے اور انکی زیرنگرانی جہادی حوالے سے پانچ چھ سو کتابیں چھپ چکی ہیں۔
ایرانی سفیر کے مطابق شہید سلیمانی اخلاق و محبت کی دنیا کے ایک نرم دل اور مہربان انسان تھے جو یتیم کے آنسو کو برداشت نہ کرتے اور بلا شک وہ دلوں کے سردار تھے اور قرآن کی اس آیت کا مصداق تھا کہ
«اشداء علی الكفار رحماء بينهم» اور تمام کامیابیوں کو خدا کا لطف قرار دیتے تھے۔
خامه یار کا کہنا تھا: شهيد سليمانی نے کمزور طبقوں کی طرفداری اور استقامت و شہادت کے میدان میں مثال قایم کیا اور جدید دنیا کے لیے بہترین نمونہ پیش کیا۔/