دیوان اشعار امام (ره) کے مترجم کی زندگی پر نظر

IQNA

دیوان اشعار امام (ره) کے مترجم کی زندگی پر نظر

9:22 - September 18, 2021
خبر کا کوڈ: 3510247
تہران(ایکنا) انڈیا کے حجت الاسلام والمسلمین علامه «ابن‌علی واعظ» نے دیوان اشعار امام (ره) کا منظوم ترجمہ کیا، وہ شهر «دهلی نو» میں دار فانی کو وداع کرگیے۔

ایکنا نیوز کی رپورٹ کے مطابق حجت الاسلام والمسلمین علامه «ابن‌علی واعظ» نے پوری عمر درس وتدریس میں گذاری ۔

 

ہندوستانی عالم اور دانشور ہندی کے علاوہ عربی، انگریزی، فارسی اور اردو پر عبور رکھتے تھے اور عربی وفارسی میں شاعری بھی کرتے تھے۔

 

مرحوم ابن‌علی واعظ انقلاب اسلامی ایران، امام خمینی (ره) اور رھبر معظم کے بہترین چاہنے والوں میں شمار ہوتا تھا۔

 

دیوان اشعار امام (ره) کا اردو میں منظوم ترجمہ انکا اہم کارنامہ ہے۔

 

مرحوم علامه «ابن‌علی واعظ هندی» کی زندگی پر نظر

 

حجت الاسلام و المسلمین علامه ابن علی واعظ  سال ۱۹۳۹ کو اترپردیش کے علاقے «غازی آباد» میں پیدا ہوئے۔

 

وہ سال ۱۹۴۸ کو لکنھو اعلی تعلیم کے لیے چلے گیے. جامعه ناظمیه سے تعلیمی کیریر کا آغاز کیا اور وہاں سے مدرسه الواعظین چلے گیے.

 

مرحوم ابن علی واعظ  نے عمر مبارک درس و تدریس میں گزاری اور مختلف مراکز جیسے جامعه باب العلم، کالج عربی منصب، تنظیم المکاتب، حوزه علمیه غفران مآب اور حوزه علمیه باقر العلوم (ع) میں خدمات انجام دیے۔

 

جامعه باب العلم، تنظیم المکاتب لکهنو، حوزه علمیه غفران مآب اور  اسلام فهمی فاونڈیشن انڈیا کے سربراہ بھی رہیں۔

 

زینبیه فاونڈیشن کا قیام انکی کاوشوں میں شامل ہے۔

 

مرحوم ابن علی واعظ کو ادبیات عرب، ادبیات فارسی، تاریخ، کلام، فلسفه، رجال، تفسیر، فقه اور اصول پر تسلط حاصل تھا۔

 

هندی و اردو، کے علاوہ انگریزی، عربی اور فارسی پر عبور تھا اور ان زبانوں میں شعر بھی کہتے۔

 

مرحوم ابن علی واعظ نے عربی و فارسی سے کافی کتابوں کا  اردو میں ترجمہ کیا تھا جنمیں منظوم دیوان امام خمینی (ره) قابل ذکر ہے۔

 

مرحوم ابن علی واعظ  کے چار بیٹے ہیں«رضا عباس»، «شاهوار حیدر»، «سعید حیدر» اور «محمد باقر رضا» جو مذہبی سرگرمیوں میں خدمات میں مصروف عمل ہیں۔

 

حجت الاسلام والمسلمین ابن‌علی واعظ علمی اور ثقافتی خدمات میں زندگی گزارنے کے بعد گذشتہ پیر کو ۸۲ سال کی عمر میں دنیا فانی سے رخصت ہوگیے۔/

 

3998034

نظرات بینندگان
captcha