حکومت، تحریک طالبان پاکستان کے مابین مذاکرات شروع ہی نہیں ہوئے، شیخ رشید

IQNA

حکومت، تحریک طالبان پاکستان کے مابین مذاکرات شروع ہی نہیں ہوئے، شیخ رشید

17:51 - October 04, 2021
خبر کا کوڈ: 3510362
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے پاکستان کی حکومت اور تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے مابین مذاکرات کے بارے میں لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزارت داخلہ کا مذاکرات سے متعلق معاملے میں کوئی کردار نہیں ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ٹی ٹی پی کے ساتھ مذاکرات شروع ہی نہیں ہوئے اور اس میں وزارت داخلہ کا کوئی کردار نہیں ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ اگر افغان طالبان کوئی مذاکرات کررہے ہیں تو میرے نوٹس میں نہیں اور اس بارے میں کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس کا وزارت داخلہ سے کوئی تعلق نہیں ہے، وزیر اعظم عمران خان کا فیصلہ ہے کہ جو لوگ ہتھیار چھوڑ کر پاکستان کے آئین اور قانون پر یقین رکھیں گے، اس سے بات چیت ہوسکتی ہے، لیکن جو لوگ دہشت گرد ہیں ان سے بات نہیں ہوسکتی۔

اس سے قبل ٹی ٹی پی سے متعلق حکومتی مؤقف

خیال رہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی، وزیر اعظم عمران خان، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سمیت خود وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید بھی ٹی ٹی پی کے کچھ گروہوں سے مذاکرات اور عام معافی سے متعلق بیان دے چکے ہیں جس پر انہیں پیپلز پارٹی سمیت متعدد سیاسی اور صحافتی حلقوں کی جانب سے تنقید کا سامنا ہے۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ڈان نیوز کے ایک پروگرام میں انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ جو کالعدم تحریک طالبان (ٹی ٹی پی) کے اراکین جرائم میں ملوث نہیں اور ٹی ٹی پی کے نظریات کو چھوڑ کر پاکستان کے آئین کے ساتھ چلنا چاہے تو حکومت عام معافی کا سوچ سکتی ہے۔

اسی طرح وزیراعظم عمران خان نے ترک میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کالعدم ٹی ٹی پی کے کچھ گروہوں سے مذاکرات اور عام معافی کے حوالے سے بتایا تھا، جس پر سیاست دانوں اور صحافیوں نے انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

عمران خان کے بیان پر پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی رہنما اور سینیٹر شیری رحمٰن نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ وزیراعظم نے دوبارہ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کو معافی دینے کی بات کی ہے، کیا انہوں نے پارلیمنٹ سے پوچھا کہ ہم اس بارے میں کیا سوچتے ہیں؟ کیا انہوں نے اس پر ٹی ٹی پی کا ردعمل لیا ہے؟

دوسری جانب ٹی پی پی کے حوالے سے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ ٹی ٹی پی کے اراکین کو معاف کرنے کے لیے حکومت اس وقت 'تیار' ہوگی، اگر وہ وعدہ کریں کہ دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث نہیں ہوں گے اور آئین پاکستان کو تسلیم کریں۔

خود وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے بھی 2 روز قبل کہا تھا کہ ٹی ٹی پی کے اراکین اگر ہتھیار ڈال دیں گے تو ان سے بات ہوسکتی ہے، ابھی بات چیت کا آغاز ہے ضروری نہیں کہ یہ بہتری کی جانب ہی جائیں۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ 'ٹی ٹی پی کے بعض گروپوں سے اعلیٰ سطح پر بات چیت ہو رہی ہے، ہم اپنی سرزمین کو کسی کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے'۔

نظرات بینندگان
captcha